سپریم کورٹ پانامہ لیکس کے دیگر افراد کیخلاف بھی کارروائی کرے‘ لیاقت بلوچ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے ایک گول میز کانفرنس کرینگے کہ الیکشن کمیشن کو بااختیار کیا جائے۔ 62،63 پر عمل درآمد کرنے کے لئے ایک نظام بنایا جائے اور پاکستان میں جمہوریت خریدنےوالوں کو مال و دولت کے زور پر پاکستان کو ذلیل و رسوا کا موقع نہیں ملنا چاہئے۔۔ 62،63 کے خلاف سازش کرنے والے دراصل کرپٹ، بدکردار، دشمن کے آلہ کار اور پاکستان پر جو لوگ بوجھ ہیں ان کے لئے راستہ کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم آئین اور جمہوریت کی حفاظت کرینگے اور ریاست میں 62،63 کی بھی جماعت اسلامی حفاظت کرے گی اور اس مسئلہ پر تمام جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرینگے۔ 62،63 پر مولانا فضل الرحمن کے موقف کی تائید کرتے ہیں تمام جماعتوں کو اکٹھا کرینگے۔ جمہوریت کے دعویدار پاپولر جماعتوں نے نہ پارٹی کے اندر اور نہ ملک میں جمہوریت کو مضبوط کیا ہے۔ ےہ بات جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پارٹی کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرنے کے بعد صحافےوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں اسلم بھی موجود تھے۔ سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرا دی ہیں۔ جماعت اسلامی پہلی جماعت ہے جس نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی ہیں۔ جماعت اسلامی کو کارکنان فنڈنگ کر کے پیسے دیتے ہیں اور خود بھی تعاون کرتے ہیں اور امانت اور دیانت کے ساتھ مالیاتی نظام چلایا جاتا ہے۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس میں کارکنان کی عزت نفس اور رائے کی آزادی ہے۔ سپریم کورٹ پر بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ جماعت اسلامی کی پٹیشن پر بھی سماعت کرے اور ان لوگوں کا بھی احتساب ہو جن کے نام پانامہ لیکس میں موجود ہےں۔ اگر باقی لوگوں کو نظرانداز کر دیا گیا تو اس پر انتقامی کارروائی کا شبہ ہو گا اور نواز شریف کے موقف کو تقویت ملے گی۔