ایس ای سی پی اسحاق ڈار کی کمپنیوں کا ریکارڈ نیب کو فراہم کریگا
اسلام آباد (عترت جعفری) ایس ای سی پی کی ایک ٹیم 23 اگست کو لاہور جائے گی جو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ملک بھر میں پھیلی ہوئی کمپنیوں کے بارے میں تمام ریکارڈ‘ کمپنیوں کے عہدیداروں کے بارے میں تمام تفصیلات نیب کی جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش کر دے گی اور تفتیش کنندگان کے سوالات کا جواب دے گی۔ واضح رہے کہ اسحاق ڈار کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ ان کے ذرائع آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں ریفرنس احتساب عدالت میں پیش کیا جائے۔ اس سلسلے میں تیاری کی جا رہی ہے۔ ایس ای سی پی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ادارے نے لاہور‘ کراچی‘ اسلام آباد اور دیگر شہروں میں رجسٹریشن دفاتر سے اسحاق ڈار کی کمپنیوں کی تفصیلات اکٹھی کر لی ہیں۔ اب تک 6 کمپنیاں سامنے آئیں۔ جن میں اسحاق ڈار مالک یا عہدیدار ہیں۔ جبکہ ایس ای سی پی کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال جاری ہے۔ ایس ای سی پی نے ادارے کے ایک افسر کو نامزد کر دیا ہے جو تمام ریکارڈ 23 اگست کو جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے لاہور میں پیش کر دیں گے اور تفتیشی ٹیم کے سوالات کا جواب دیں گے۔ 23 اگست کو لاہور میں ہونے والی تفتیش کے نتیجہ میں ریفرنس دائر کرنے کا حتمی فیصلہ ہو جائے گا۔ اس تفتیش میں شرکت کے لئے اسحاق ڈار کو بھی بلایا گیا ہے جبکہ وفاقی وزیر خزانہ نے اپنا مؤقف قانونی نقطہ نظر کو سامنے رکھتے ہوئے تیار کر لیا ہے۔ وزیر خزانہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے اثاثوں اور ذرائع آمدن میں کوئی تفاوت نہیں ہے اور گزشتہ تین دہائیوں سے ان کے تمام اثاثے ڈیکلیئرڈ ہیں اور ان کا بیشتر حصہ وہ خیراتی مقاصد کے لئے وقف کر چکے ہیں۔
ایس ای سی پی