سندھ کے سابق وزیرگیان اسرانی، ایکس ایم پی اے غلام قادر پلیجو کیخلاف نیب تحقیقات کریگا
اسلام آباد (آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سندھ کے سابق وزیر گیان چند اسرانی اور سندھ اسمبلی کے سابق رکن غلام قادر پلیجوکے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر انکوائریاں شروع کرنے سمیت اور مختلف کرپشن کی شکایات پر 7 انکوائریوں کی منظوری دی ہے، فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن کے افسروںاور پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی انتظامیہ کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال، کرپشن، غیرقانونی بھرتیوں پر تحقیقات ہوں گی، خیبر پی کے سابق وزیر شیر اعظم خان اور سیکرٹری ورکس ویلفیئر بورڈ محمد طارق اعوان کے خلاف دوبارہ تحقیقات ہوں گی، پی ایس او کے افسروں، سابق وزیرخزانہ بلوچستان محمد عاصم کرد کے خلاف شواہد کی عدم فراہمی پر دو انکوائریاں بند کرنے کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، کرپشن کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی اپنائی گئی ہے تاکہ کرپٹ عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف کرپشن شکایات پر 7انکوائریاں اور 2تحقیقات شروع کرنے کی منظوری دی گئی، تین انکوائریاں دوبارہ کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے، نیب بورڈ نے 2 انکوائریاں بند کرنے کی منظوری دی۔ ایک انکوائری نجی کمپنی کیپیٹل ویژن سیکیورٹیز کی انتظامیہ کے خلاف ہوگی، دوسری انکوائری نجی کمپنی ڈیٹا لبریکینٹس کی انتظامیہ کے خلاف ہوگی یہ انکوائری قرض نادہندگی پر سٹیٹ بنک کی شکایت پر شروع کی جائیگی، پی ایس او افسروں کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر انکوائری کی جائے گی۔ سندھ کے محکمہ زراعت کے افسروں کی طرف سے ٹریکٹر سکیم کے فنڈز میں خورد برد کرنے پر انکوائری ہوگی، سٹاک ایکسچینج میں کام کرنے والی نجی کمپنی سٹاک سٹریٹ کے خلاف دھوکہ دہی کے الزام پر انکوائری ہوگی، فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز فائونڈیشن کے افسروں کی طرف سے نجی کمپنی کے ساتھ مل کر سرکاری فنڈز میں خورد برد کرنے میں تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ قمر زمان چودھری نے کہا کہ ملک کو کرپشن فری بنا کر عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی جائے۔ انہوں نے نیب کے تمام افسروں کو کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانے، کرپشن شکایات، انکوائریوں اور تحقیقات میں نیب ایس او پیز پر عمل درآمد اور میرٹ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔