لاہور: 5 لاپتہ بچے والدین کے حوالے‘ گوجرانوالہ‘ کراچی میں مبینہ اغوا کاروں پر تشدد
لاہور + گوجرانوالہ + کراچی (سٹاف رپورٹر + نمائندہ خصوصی + نامہ نگاران + نوائے وقت رپورٹ) لاہور میں پولیس نے لاپتہ ہونے والے 5 بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا۔ گوجرانوالہ اور کراچی میں شہریوں نے 2 مبینہ اغواکاروں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق مناواں کا رہائشی 5سالہ طیب گھر سے باہر نکلا تو گھر کا راستہ بھول گیا جو گھر تلاش کرتے کرتے بھوگی وال چوک تھانہ گجر پورہ کے علاقہ میں پہنچ گیا جس پر تھانہ گجر پورہ پولیس نے بچے کے والدین کو بلا کر بچہ ان کے حوالے کردیا۔ تھانہ فیصل ٹائون پولیس نے تھانہ نشتر کالونی کے رہائشی شمعون کو لاوارث دیکھ کر پوچھ گچھ کی تو اس نے بتا یا کہ وہ گھر سے بھاگ کر اس علاقہ میں آیا۔ فیصل ٹائون پولیس نے بچے کے والدین کو بلا کر بچہ ان کے حوالے کر دیا۔ فیصل ٹائون پولیس نے ملتان چونگی کرامت کالونی کے رہائشی گھر سے بھاگے ہوئے واجد کو لاوارث دیکھ کر اس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے بتایا کہ اس کے بڑے بھائی نے اس کو مارا تھا جس پر فیصل ٹائون پولیس نے بچے کے والدین کو بلا کر بچہ ان کے حوالے کر دیا۔ نشتر کالونی پولیس نے گشت کے دوران تھانہ نصیر آبا د فالکن کالونی کے علاقہ کے رہائشی امجد مسیح کو لاوارث دیکھ کر پوچھ گچھ کی تو اس نے بتایا کہ اس کے والدین اس کو کام پر ڈالنا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے میں گھر سے فرار ہو گیا۔ ساتویں کلاس کے فراز نے سکول کے ٹیسٹ سے بچنے کے لئے اپنے والدہ اور دوست کو تین ایس ایم ایس کئے کہ مجھے اغواء کر لیا گیا۔ گجر پورہ پولیس نے موبائل ڈیٹا سے بچے کو ٹریس کروا کر بچے کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا۔ ادھر جہلم میں 14 سالہ لڑکے کو جہلم کے نواحی علاقہ موٹا جہانگیر سے نامعلوم اغوا کاروں نے اغوا کر لیا۔ ادھر گلشن اقبال کراچی پولیس نے کارروائی کرکے اغوا کار خاتون کو گرفتار کر لیا۔ اس کے دو ساتھی فرار ہو گئے۔ خاتون مبینہ طورپر بچہ اغوا کر رہی تھی۔ علاوہ ازیں کورنگی کے علاقے میں شہریوں نے ایک مبینہ اغواکار کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ ادھر گوجرانوالہ میں شہریوں نے گھر میں گھس کر بچے کو اغوا کی کو شش کرنیوالے مبینہ اغوا کار کو درخت کے ساتھ باندھ کر تھپڑوں اور مکوں سے درگت بنا ڈالی ، پو لیس نے ملزم کو ذہنی معذور قرار دے دیا۔ دھلے کے علاقہ اقبال ٹائون میں مبینہ اغوا کار فرحان نا می شہری کے گھر گھس گیا اور کمرے میں سوئے ہوئے بچے کو اٹھانے کی کو شش کی ۔اس دوران گھر والوں کی آنکھ کھل گئی تو اغوا کا ر مو قع سے فرار ہو گیا‘ تاہم اہلخانہ کے شور کی آوازیں سن کرمحلے داروں نے تعاقب کر کے مبینہ اغوا کار کو پکڑ نے کے بعد درخت کے ساتھ باند دیا اور ٹھڈوں ،مکوں ، تھپڑوں سے اسکی درگت بنانا شروع کر دی۔پولیس نے آکر مبینہ اغوا کار کو تھانے منتقل کیا۔ واربرٹن سے نامہ نگار کے مطابق گورنمنٹ بنات الاسلام ہائی سکول کی کلاس نہم کی اغوا ہونے والی طالبہ لاہور سے اور شیخوپورہ سے کلاس سوئم کا اغوا ہونے والا طالب علم واربرٹن سے برآمد بتایا گیا ہے کہ واربرٹن کے بنات الاسلام ہائی سکول میں کھوکھا سٹاپ کے رہائشی ذوالفقارعلی کی بیٹی کنول شمیم چھٹی کے بعد سکول سے گھر جا رہی تھی کہ نامعلوم ملزمان نے اسے اغوا کر لیا۔ رات گئے لاہور سے طالبہ کا فون آیا کہ وہ داتا دربار لاہور کے قریب کھڑی ہے جہاں پر اغوا کار اسے چھوڑ گئے ہیں جبکہ محلہ رام گڑھ شیخوپورہ کے رہائشی حافظ محمد ایوب رحمانی کا آٹھ سالہ بیٹا غلام دستگیر جو تیسری جماعت کا طالب علم بتایا جاتا ہے گلی سے گذر رہا تھا کہ نامعلوم موٹر سائیکل سوار اسے اغوا کر کے واربرٹن لے آیا جہاں موبائل دکھانے کے بہانے طالب علم کو اپنا بھائی ظاہر کر کے دکاندار کے پاس بیٹھا کر رفو چکر ہو گیا ۔ ملتان سے کرائم رپورٹر کے مطابق تھانہ دہلی گیٹ کے علاقے میں شہریوں نے سی آئی اے اہلکاروں کو اغوا کار سمجھ کر یرغمال بنا لیا۔ واضح رہے کہ بچوں کو اغوا کرنے کی افواہیں مسلسل گردش کر رہی ہیں جس کے باعث شہری خوفزدہ ہیں۔ گزشتہ روز رفیق کی بیٹی آسیہ لاپتہ ہو گئی جس پر لوگوں نے احتجاج کیا۔ علاوہ ازیں تھانہ دہلی گیٹ کے علاقہ اورنگزیب روڈ پر ڈاکو کو گرفتار کرنے کیلئے جانے والے سی آئی اے اہلکاروں کو شہریوں نے اغوا کار سمجھ کر یرغمال بنا لیا جس کے بعد تھانہ دہلی گیٹ پولیس نے موقع پر پہنچ کر اہلکاروں کو بازیاب کروایا۔