یکم ستمبر سے عالمی معیار کا پٹرول ڈھائی روپے لٹر مہنگا ملے گا : اقصتادی رابطہ کمیٹی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کاشتکاروں کی سہولت کے لئے نیشنل فرٹیلائرز مارکیٹنگ لمیٹڈ کے پاس دستیاب درآمدی کھاد کی فروخت کی اجازت دیدی ہے۔ ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ، ریونیو، اقتصادی امور، شماریات و نجکاری اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے درآمدی کھاد 1310 روپے فی (50 کلوگرام) بوری کے حساب سے فروخت کی منظوری دی ہے۔ ای سی سی نے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کے لئے نوزائیدہ بچوں کے وزن کرنے کے ترازووں پر کسٹمز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس سے چھوٹ کی بھی منظوری دی، پروگرام کے تحت لیڈی ہیلتھ ورکرز کو 38 ہزار ترازو فراہم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت نیشنل ہائی وے اتھارٹی این ایچ اے کے انفراسٹرکچر پراجیکٹس کے لئے مشینری اور آلات کی درآمد پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی چھوٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے ماحولیات کے بہتر تحفظ اور فی لیٹر زیادہ مائیلج کے لئے گاڑیوں کے اعلٰی معیار کے ایندھن 92 ریسرچ آکٹین نمبر کو متعارف کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔ ملک بھر میں یکم ستمبر سے عالمی معیار کا پٹرول 92 رون فروخت کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ موجودہ پٹرول کی درآمد پر پابندی عائد کی جائے گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نیا پٹرول ماحول دوست اور گاڑیوں کے انجن کی لائف میں اضافہ کرے گا تاہم ساتھ ہی پٹرول کی قیمت میں ڈھائی روپے لیٹر اضافہ بھی ہو جائے گا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان چین اقتصادی راہداری کے انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لئے مشینری کی درآمد میں ٹیکس کی چھوٹ کی منظوری دی گئی۔ قریباً ایک ماہ قبل وزارت پٹرولیم نے ملک بھر میں اس وقت موجود کم معیاری پٹرول 87 رون کی تیاری، فروخت اور درآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزارت پٹرولیم نے اس حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو سمری رسال کی تھی۔ حکام کے مطابق ملکی ریفائنریاں 97 رون پٹرول درآمد کر کے 87 رون میں مکس کر کے پٹرول کا معیار 92 رون پر لائیں گی۔ واضح رہے کہ ملکی ریفائنریوں کی مشینری پرانی ہے اور 92 رون کی قیمت زائد ہونے کے باعث ریفائنریوں کو مکسنگ کے عمل میں ناجائز منافع خوری کا موقع ملے گا۔ بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں بھی استعمال ہونے والے پٹرول کا کم سے کم معیار 92 رون ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی