عدالتیں ایک مقدمے کے تین تین فیصلے کرتیں‘ کرپشن فراڈ کرنیوالوں کو حکم امتناعی دے دیتی ہیں : خورشید شاہ کا موقف
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی )قومی اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کے چیئرمین سید خورشید شاہ نے کہا کہ بغیرٹینڈر اوراشتہار کے بھرتیاں ہو رہی ہیں، انصاف صرف ایک شخص کے لیے نہیں ہونا چاہیے،یہاں عدالتیں ایک مقدمے کے تین تین فیصلے کرتی ہیں،مجھے توہین عدالت کا خوف نہیں، میں پارلیمنٹ میں بات کر رہا ہوں،اسلام آباد کا گرینڈ حیات ہوٹل کا سکینڈل سب کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے،عدالتیں اربوں کی کرپشن اور فراڈ کرنے والوں کو حکم امتناعی دے دیتی ہیں، سیاسی اور دوسرے لوگ اربوں روپے کا فراڈ کر کے چلے جاتے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں ،اس سے بڑھ کر اور کیا نا انصافی ہو گی قانون صرف غریبوں کے لیے ہے،نعرے لگاتے ہیں ہم بہت پاک صاف اور اچھے ہیں ۔ کمیٹی کے اجلاس میں وزرات قومی صحت،فاٹا سیکرٹریٹ اور وزرات پانی و بجلی کے مالی سال2013-14کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ وزارت پانی وبجلی میں 7ڈسکوز کے ذمے واجب الادا رقم اور بجلی چوری سے قومی خزانے کو 365ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے ، کمیٹی نے معاملہ اگلے اجلاس تک کے لیے موخر کر دیا ،سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا نے بتایا کہ واپڈا اور دیگر اداروں کی ملی بھگت سے بجلی چوری ہو رہی ہے، لیسکو میں اوور بلنگ کی سب سے زیادہ شکایات ہیں،میٹر کی تصویر اور اصل ریڈنگ میں بھی گڑبڑ کی جارہی ہے، شفقت محمود نے کہا کہ عام لوگوں کو بہت زیادہ بل بھیجے جا رہے ہیں، جنید انور چوہدری نے کہا کہ کوئی شریف آدمی اگر بجلی چوری کرے تو وہ فوری گرفت میں آ جاتا ہے۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے ایف آئی اے حکام کی جانب سے نیشنل کونسل آف ہومیوپیتھی کی انکوائری بند کرنے پر ناراضی کا اظہارکرتے ہوئے وزارت داخلہ کو اس حوالے تحریری شکایت کرنے کی ہدایت کر دی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ سیاسی لوگ اربوں روپے کا فراڈ کرتے ہیں،انہیں کوئی نہیں پکڑتا اور غریب جس کی تنخواہ20ہزار روپے ہے اس کی نوکری پر ہر کسی کی نظر ہوتی ہے اگر یہ ہوتا ہے تو پھر تمام نظام کو تبدیل کیا جانا چاہیے،غریبوں کے ساتھ زیادتی نہ کریں،گرینڈ حیات ہوٹل کیلئے قرضہ بھی دیا جاتا ہے مگر غریب جس کے گھر میں چولہا جلنا کسی کو گوارانہیں، آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل کونسل فارہومیوپیتھی نے خلاف ضابطہ 5کروڑ 60لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے۔ اجلاس کے بعد صحافےوں سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حیات ریجنسی ہوٹل کی اراضی صرف دس فیصد کی ادائیگی پر دے دی گئی،کیا آج تک ایسا ہوا کہ کسی کو صرف دس فیصد ادائیگی پر مالکانہ حقوق دے دیئے جائیں ۔ہم نے اس کے خلاف ہدایات جاری کیں تو ہائی کورٹ نے حکم امتناعی دے دیا ،پھر سپریم کورٹ سے ےہی احکامات آگئے اب ہم کیا کریں۔ دریں اثناءخورشید شاہ نے پیپلز پارٹی کی طرف سے ستمبر میں حکومت مخالف تحریک چلانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی حکومت کے خلاف کوئی تحریک نہیں چلا رہی ، میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ، میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ حکومت کے خلاف ستمبر میں کوئی تحریک شروع کررہے ہیں یا سڑکوں پر احتجاج کریں گے ،میں نے یہ کہا تھا کہ پیپلز پارٹی ستمبر میں ملک بھر میں جلسے شروع کرنے جا رہی ہے اور ٹی او آرز کمیٹی میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ متحدہ اپوزیشن کی مشاورت سے ہو گا۔
خورشید شاہ