مراد علی شاہ کی مداخلت پر ایم کیو ایم کے 6کارکن رہا
کراچی (وقائع نگار)وزیر اعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کی مداخلت کے بعد کراچی پولیس نے ایم کیو ایم کے گلستان جوہر سے گرفتار کئے گئے 6ورکرز کو رہا کردیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایم کیو ایم کے ورکرز کی جانب سے کراچی پریس کلب پر کی جانے والی بھوک ہڑتال کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سندھ کو ہدایت کی کہ ایم کیو ایم کے گرفتار کارکنان اگر تحقیقات میں کلیئر ہیں تو انہیں رہا کردیا جائے۔ انہوں نے کہا میں پولیس کے کاموں میں مداخلت نہیں کرتا ہوں مگر کسی کوبھی(پولیس) معصوم لوگوں کو حراست میں رکھنے کی اجازت نہیں دونگا۔انہوں نے یہ بات آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے فون پر باتیں کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ان پالیسی بالکل واضح ہے پولیس اسٹیشن کو عوام کیلئے دوستانہ بنایا جائے اور کسی بھی شہری کو غیر ضروری ہراساں نہیں کیا جانا چاہیے۔مگرانہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ میری حکومت کسی کو بھی کرمنلز کو سپورٹ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ آئی جی پولیس سندھ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے چند کارکنوں کو گلستان جوہر سیکٹر سے گرفتار کیا گیا تھا جوکہ ایک مقدمے کی تحقیقات میں شامل تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں ہدایت کی کہ اگر وہ تحقیقات میں کلیئر ہیں تو انہیں رہا کر دیا جائے۔بعدازاں آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ پولیس نے ایم کیو ایم کے 6 کارکنان کو رہا کردیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے قائد حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن سے بھی بات کی اور انہیں ان کی جانب سے آئی جی پولیس کو دی جانے والی ہدایات سے متعلق آگاہ کیا۔
مراد علی شاہ مداخلت