سپریم کورٹ نے تلورکے شکار پرپابندی عائد کردی ، عرب شہزادوں کو جاری لائسنس بھی منسوخ کرنے کا حکم
چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تلور کے شکار سے متعلق کیس کی سماعت کی، عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت تلور کے شکار کی اجازت دی گئی، اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے کہا کہ اجازت نامے صوبائی حکومتوں نے دیے، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا غیرملکی مہمان قانون سے بالاتر ہیں، اٹارنی جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ عرب ممالک کے ساتھ پاکستان کے دوستانہ تعلقات ہیں،رعایت برتی جائے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اللہ نے پرندے کسی مقصد کیلئے پیدا کئے ہیں، بے ہنگھم شکار کیلئے نہیں۔ ملک عرب شہزادوں کیلئے نہیں بنا۔ عدالت نے وفاق اورسندھ حکومت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے بلوچستان ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور وزارت خارجہ کی جانب سے نایاب پرندوں کے شکار سے متعلق جاری لائسنسز کالعدم قرار دے دیے۔ عدالت نے عرب شہزادوں کو جاری لائسنس بھی منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔