دوسری جنگ عظیم شروع ہونے کے ساتھ ہی جرمن جزیرہ نما ہیلیگولینڈ جرمن فوجی حکام کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا۔ اس عرصے کے دوران اس جزیرے کو کریگسمارین کے بحری جہازوں اور آبدوزوں کے لیے بحریہ کے اڈے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، جو جرمن بحری افواج کی نمائندگی کرتی تھی۔جنگ کے برسوں کے دوران یہ چھوٹا جزیرہ نما علاقہ 1.7 مربع کلومیٹر سے زیادہ کے رقبے پر محیط نہیں تھا مگر اس پر شدید بمباری کی گئی تھی۔ آخری بار اس پر بمباری دوسری جنگ عظیم کے دوران کی گئی تھی۔تاریخی طور پر ہیلیگولینڈ جزیرہ نما ڈنمارک کا حصہ تھا۔ سنہ1807ء اور 1890ء کے درمیان یہ علاقے برطانیہ کے زیر اثر میں آ گئے۔ 1890ء میں شروع ہونے والا ہیلیگولینڈ جزیرہ نما جرمن صوبے Schleswig-Holstein کا حصہ بن گیا۔جرمن سلطنت کے دوران جزیرہ نما ایک نمایاں بحری اڈہ بن گیا۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران ہیلیگولینڈ کے باشندوں کو جرمنی کے اندرونی حصے میں منتقل کر دیا گیا تھا، جب کہ جزیروں کو ایک بڑے، مضبوط بحری اڈے میں تبدیل کر دیا گیا، جس میں کسی بھی ممکنہ برطانوی فوجی مداخلت کا مقابلہ کرنے کے لیے 400 سے زیادہ توپیں نصب کی گئی تھیں۔ پہلی جنگ عظیم کے اختتام پر ان جزائر کے باشندے بحری اڈے کے خاتمے کے بعد اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد نازیوں نے وارسائی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خطے میں بحری اڈے کو دوبارہ فعال کر دیا۔سنہ1939ء میں شروع ہونے والا ہیلیگولینڈ جزیرہ نما برطانوی رائل ایئر فورس کے متعدد فضائی حملوں کا ہدف بنا۔ ان حملوں کے ذریعے انگریزوں نے اس علاقے میں لنگر انداز جرمن جنگی جہازوں اور آبدوزوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ دوسری طرف ہیلیگولینڈ نے جرمن بحریہ کے ساتھ ایک اسٹریٹجک پوزیشن حاصل کی جب اسے ساحلی توپوں، پناہ گاہوں، اور فضائی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط سرنگوں سے لیس کیا گیا۔ یہ سب ایک آبدوز پناہ گاہ اور ایک ہوائی اڈے کی تعمیر کی تکمیل کے ساتھ ساتھ ہو رہا تھاجسے بعد میں جرمن فضائیہ نے بمباری کی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا دسمبر 1939ء کے اوائل میں اس جزیرے پر فضائی حملوں کی ایک سیریز کے بعد برطانویوں کو ہیلیگولینڈ کے قریب دھچکا لگا۔ 6 اور 9 جنوری 1940 کے درمیان برطانوی بحریہ نے ان علاقوں کے قریب اپنی تین آبدوزیں کھو دیں۔سنہ 1944ء اور 1945ء کے درمیان شدید بمباری کے بعد ہیلیگولینڈ جزیرہ نما نے اس علاقے میں متعدد جرمن شہریوں اور فوجیوں کی قیادت میں بغاوت کی کوشش کا سامنا کیا۔ یہ بغاوت ایک تباہ کن ناکامی تھی، نازیوں نے تمام ذمہ داروں کو پھانسی د ے دی۔اسی طرح 18 اور 19 اپریل 1945ء کے درمیان ہیلیگولینڈ کے 1.7 مربع کلومیٹر جزیرہ نما کو بے مثال فضائی بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔ تقریباً 1,000 اتحادی طیاروں نے اس علاقے پر 7,000 سے زیادہ بم گرائے، جس سے ہیلیگولینڈ کے اندازے کے مطابق 1,000 باشندوں کو بم پناہ گاہوں میں پناہ لینے پر مجبور کر دیا۔ اس بمباری کے بعد جزیرہ نما کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا اور اسے ایک ویران اور تباہ شدہ علاقہ قرار دیا۔جرمنی واپس آنے سے پہلے ہیلیگولینڈ جزیرہ نما 1945ء اور 1952ء کے درمیان انگریزوں کے قبضے میں تھا۔ 18 اپریل 1947 کو انگریزوں نے جزیرے کے باقی ماندہ جرمن توپ خانے، اڈوں اور قلعوں کو تباہ کرنے کے لیے 6,700 ٹن دھماکہ خیز مواد استعمال کیا۔
1٫7 مربع کلومیٹر پر محیط جزیرہ جسے سات ہزار بموں سے نشانہ بنایا گیا
Apr 19, 2025 | 12:35