بانی سے ملاقات نہ کرانے کا معاملہ پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا

Apr 19, 2025

اسلام آباد (وقائع نگار) بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہ کروانے کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے ملاقاتیں نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست کی جلد سماعت کی کوششیں کامیاب نہ ہو سکیں۔ گذشتہ روز بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ خان، عظمی خان، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور شبلی فراز، پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ، تحریک تحفظ آئین کے رہنما اخونزادہ حسین اور دیگر اسلام آبادہائیکورٹ پہنچ گئے۔ علیمہ خان نے علی بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے توہین عدالت کی درخواست دائر کی، جس میں عدالتی احکامات نہ ماننے پر سیکرٹری داخلہ پنجاب نوالامین مینگل اور سپرنٹنڈنٹ جیل  کے خلاف توہین عدالت کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ علیمہ خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ منگل کا دن بانی پی ٹی آئی کے کیسز کے حوالے سے ملاقات کا دن ہے، باہر جو لوگ کھڑے ہوتے ہیں انہیں کہا جائے آج تمہاری باری آ گئی اندر چلے جاؤ۔ عدالت نے وکلاء فہرست کا حکم جاری کیا ہے، جب بانی پی ٹی آئی کے وکلاء کا ٹائم ہے تب نہ جائیں، ہم اڈیالہ کھڑے ہو کر کہیں گے جب تک وکلاء کی ملاقات نہیں ہوتی باقیوں کو نہ ملائیں۔ جیل عملہ چیف جسٹس کے آرڈر کو کچھ نہیں سمجھتا، توہین ہماری نہیں عدالت کی ہو رہی ہے، تین رکنی بنچ نے ملاقات کا حکم جاری کیا تھا۔ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی بینچ کے حکم پر ہم وہاں گئے تھے جس پر عملدرآمد نہیں ہوا، پچھلے تین ہفتوں سے خاندان کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ اسی عدالت کے تین رکنی بینچ نے ملاقات کا فیصلہ سنایا تھا، ہم عمران خان کے ساتھ تین مہینوں سے ملاقاتوں کیلئے جا رہے ہیں، اڈیالہ جیل میں جو کرنل بیٹھا ہے وہ ہمیں کہتا ہے یہ نامعلوم لوگ ہیں، وہاں ہمیں بغیر وارنٹ کے گرفتار کیا گیا یہ لمحہ فکریہ ہے۔

مزیدخبریں