کشمیر کے بارے میں پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے حالیہ بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان تنازعہ کشمیر کا ایک اہم فریق ہے جو کشمیریوں کے حق خودارایت کی بھر پور وکالت اور ترجمانی کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری پاک فوج کو اپنا محافظ سمجھتے ہیں ، مملکت خداداد میں شامل ہونا کشمیریوں کا ایک دیرینہ خواب ہے جو ایک دن ضرور پورا ہوگا۔ بھارت نے جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر کشمیریوں کی مرضی کے خلاف تسلط جما رکھا ہے اور وہ انکی آزادی کی آواز کو طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے۔ مودی حکومت اگست 2019ء کے بعد آزادی پسند کشمیریوں کے خلاف اپنی جارحانہ مہم میں تیزی لائی اور وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ جموں وکشمیر میں عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔
گزشتہ دنوں اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کے دوران آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جس انداز سے کشمیر کے بارے میں پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا اورکشمیری عوام کی ہر سطح پر دامے درمے اور سخنے حمایت کے عزم کا اظہار کیا‘ اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کی سول قیادت ہی نہیں‘ عسکری قیادت بھی پاکستان کی شہ رگ کشمیر سے غافل نہیں ہے‘ اسی تناظر میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنرل سید عاصم منیر نے کشمیر کے بارے میں پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے دنیا کو باور کرادیا ہے کہ ہم بھارتی فوج کیخلاف کشمیری عوام کی تحریک آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ ہم کشمیر پر تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور مزید لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ آرمی چیف کے اس بیان سے جہاں کشمیریوں سے حوصلے بلند ہوئے ہیں‘ وہیں اس بیان کے ذریعے بھارت کو بھی ٹھوس پیغام دیا گیا ہے کہ اگر بھارت کشمیر میں کوئی شرارت کرتا ہے تو اسے پاک فوج کی طرف سے 65ء اور 27 فروری 2019ء جیسا ہی مسکت جواب ملے گا۔ پاکستان کی سول اور عسکری قیادتوں نے کبھی کشمیریوں کو تنہاء نہیں چھوڑا‘ انکی جدوجہد آزادی کی ہر عالمی فورم پر کھل کر حمایت کرتی آئی ہیں اور کرتی رہیں گی۔ یہ حقیقت ہے کہ جب تک بھارت کے زیرتسلط مقبوضہ کشمیر کا یواین قراردادوں کے مطابق مستقل حل نہیں نکالا جاتا‘ نہ کشمیری عوام سکھ کا سانس لے سکتے ہیں اور نہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔ بھارت تو ازخود اس مسئلے کے حل کی طرف نہ آیا ہے اور نہ کبھی آئیگا۔ اس لئے عالمی قیادتوں بالخصوص اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو اپنی ان قراردادوں کو بروئے کار لانا چاہیے جن میں کشمیری عوام کے حق خوداختیاری کو تسلیم کرتے ہوئے بھارت کو مقبوضہ وادی میں یو این او کی نگرانی میں استصواب کے اہتمام کا کہا گیا ہے۔
کشمیر پر آرمی چیف کا بھارت کو ٹھوس پیغام
Apr 19, 2025