وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ’’ مغر بی حکومتوں نے جس طرح ہولوکاسٹ پر منفی تبصرے پر پابندی لگائی ہے میں ان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ شان رسالت میں گستاخی کا ارتکاب کرنے والوں کو بھی سخت سزا دی جائے، مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز پیغامات پھیلانے والوں کیخلاف بھی سزا کا معیار یہی ہونا چاہئے۔‘‘
مسلمانوں کی دل آزاری کے واقعات گزشتہ کچھ عرصہ سے تسلسل کے ساتھ ہورہے ہیں اور ایسے ناقابل معافی جرم پر بعض ملکوں، ریاستوں اور حکومتوں کی خاموشی سے ایک طرف مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے تو دوسری طرف مسلمانوں کا کرب بڑھ جاتا ہے کیونکہ حضور نبی کریمؐ کی ذات مبارکہ مسلمانوں کیلئے دنیا و مافیھا کے ہر رشتے، مال و متاع اور دھن دولت سے زیادہ عزیز ترین ہے۔ ایک مسلمان آقا کریمؐ کی عزت و عظمت پر جان و مال قربان کرنا سعادت اور فرض عین سمجھتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی ایسے ہی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیاہے کہ حضورنبی کریمؐ ہمارے دلوں میں بستے ہیں ، بیرون ملک انتہاپسند ایک ارب 30 کروڑ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں جو ناقابل برداشت ہے۔ اسلام پوری دنیا میں امن کا داعی ہے، اسی تناظر میں امت مسلمہ دیگر مذاہب کے بانیوں کا نہ صرف احترام کرتی ہے بلکہ اسی احترام کو امن عالم کیلئے نسخہ کیمیا بھی سمجھتی ہے۔ اس کے لیے بین الاقوامی سطح پر تحفظ ناموس رسالت قانون کی ضرورت ہے تا کہ شرپسند عناصر کو لگام ڈالی جائے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان مؤثر آواز اٹھاتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر قانون سازی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور خاتم النبین حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سمیت کسی بھی رسول ؑ اور نبی ؑکی شان میں گستاخی کے مرتکب افراد کیلئے عالمی سطح پر سزائے موت کے لیے قانون سازی کرائیں ، اللہ تعالیٰ کی نصرت سے کامیاب ٹھہریں گے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024