عصر حاضر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برق رفتار ترقی نے دنیا کو ایک گلوبل ویلج کی صورت عطا کردی ہے۔ سیاست‘ معیشت اور معاشرت پر اس کے گہرے اثرات قدم قدم پر دیکھے جاسکتے ہیں حتیٰ کہ تبلیغ دین میں بھی اسے موثر انداز میں استعمال کیا جارہا ہے۔آج کوئی قوم‘ ادارہ یا فرد انفارمیشن ٹیکنالوجی پر دسترس حاصل کئے بغیر ترقی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ یہ ہماری روزمرہ زندگی کی اٹل حقیقت کا روپ دھار چکی ہے۔ کاغذ کی ایجاد سے معلومات کی ترسیل میں جو تیزی آئی تھی‘ انٹرنیٹ نے اسے بامِ عروج پر پہنچا دیا ہے۔ اس صورتحال نے کئی چیلنجز بھی کھڑے کردیے ہیں۔
عالمی طاقتوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے کمزور اقوام پر اپنے نظریات اور تہذیب و ثقافت مسلط کرنے کی طاقت حاصل کرلی ہے۔ ترقی پذیر اور پسماندہ ممالک کے معاشرے اس تہذیبی و ثقافتی یلغار سے بُری طرح متاثر ہورہے ہیں اور اندرونی طور پر شکست و ریخت کا شکار ہیں۔ وطن عزیز کو بھی کچھ ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔ ہمارے ازلی بدخواہ بھارت نے ایک سوچی سمجھی سکیم کے تحت ہماری نوجوان نسل کو اپنا ہدف بنایا‘ اسے مادر پدر آزاد ہندووانہ ثقافت کا دلدادہ بنانے کی خاطر مقامی شردھالوئوں اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے مشترکہ تہذیب و ثقافت کا پرچار کیا۔ بدقسمتی سے دودہائیاں قبل ایک فوجی آمر نے اعتدال پسند روشن خیالی کا جھنڈا بلند کیا تو لبرل فاشسٹوں کو بھی اپنے پرپُرزے نکالنے کا زریں موقع ہاتھ آگیا۔چنانچہ اس دور میں جو بیج بوئے گئے تھے‘ آج وہ تناور درختوں کی صورت اختیار کرچکے اور مغربی و ہندو معاشروں کی تمام قباحتیں آج ہمیں اپنے ہاں بھی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس صورتِ حال میں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ وطن عزیز کا واحد ادارہ ہے جو تند و تیز بادِ مخالف میں بھی چراغِ مصطفویؐ روشن کئے ہوئے ہے۔ یہ ادارہ اپنی بساط کے مطابق نسل نو کی نظریاتی تعلیم و تربیت کا فریضہ سرانجام دے رہا ہے۔اس کے تحت تمام اہم قومی ایام کو شایان شان طریقے سے منانے کی احسن روایت قائم کی گئی ہے۔ بانیان پاکستان کے ایام ولادت و وفات پر خصوصی تقریبات اور نشستوں کا انعقاد اس کا طرۂ امتیاز بن چکا ہے۔
مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کا 82واں یومِ وفات 21-اپریل کوملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔ چونکہ اس وقت کورونا کی عالمی وباء کے باعث وطن عزیز میں لاک ڈائون اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد ہے‘ لہٰذا حکومتی ہدایات کے مطابق اس بار ایوانِ کارکنان تحریک پاکستان میں تویومِ اقبال پر کوئی نشست منعقد نہ کی جاسکے گی البتہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے اس روایت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی خاطر ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے۔ 1999ء میں اپنے قیام سے لے کر اب تک اپنی تاریخ میں پہلی بار اس ادارے نے یومِ اقبال کی آن لائن تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں جیّداقبال شناس حکیم الامت کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالیں گے اور انہیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔ یہ تقریب نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں 21اپریل کو صبح ساڑھے دس بجے براہِ راست بذریعہ یوٹیوب چینل (www.youtube.com /nazariapakistantrust) اور بذریعہ فیس بک پیج (www.facebook .com/nazariaipakistantrust) ملاحظہ کی جاسکے گی۔ درحقیقت اس تقریب کے آن لائن انعقاد کو نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کی طرف سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی استعداد کار بڑھانے کے ضمن میں ایک سنگ میل کی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔ یاد رہے کہ یومِ اقبال منانے کی روایت کا آغاز حکیم الامت کی زندگی میں ہی 1937ء میں ہوگیا تھا۔ بعدازاں امامِ صحافت اور علامہ محمد اقبالؒ کے عاشقِ صادق محترم مجید نظامی نے مرکزیہ مجلس اقبالؒ کے ذریعے اس روایت کو مزید آگے بڑھایا۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین کے طور پر اُنہوں نے اس امر کو یقینی بنایا کہ اس ادارے کے پلیٹ فارم سے افکارِ اقبال کا زیادہ سے زیادہ ابلاغ کیا جائے اور شاعر مشرق کے یومِ ولادت اور یوم وفات پر عشرۂ ہائے تقریبات منعقد کئے جائیں۔ ان کی ہدایات کے مطابق ان تقریبات میں طلبا و طالبات کے مابین کلامِ اقبالؒ تحت اللفظ پڑھنے‘ کلامِ اقبالؒ پر مبنی بیت بازی اور تقریری مقابلے نیز مصوری کے مقابلے منعقد کئے جاتے ہیں۔ ان نظریاتی سرگرمیوں کی بدولت نسل نو کو اقبالؒ کا شاہین بنانے اور ان میں خودی کا جذبہ بیدار کرنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔ کورونا وائرس کی صورت حال کے تناظر میں فی الحال ان مقابلوں کا انعقاد ممکن نہیں تاہم جب اللہ کے فضل و کرم سے یہ وباء ختم ہوجائے گی تو نظریۂ پاکستان ٹرسٹ حسب دستور قومی جوش و جذبے سے فکر اقبالؒ کو فروغ دینے کے ضمن میں پُرعزم ہے۔
یہ ایک بدیہی حقیقت ہے کہ 1857ء کی جنگ آزادی میں ناکامی کے بعد مسلمانانِ ہند مایوسی اور پژمردگی کی اتھاہ گہرائیوں میں گرچکے تھے۔ انہیں انگریز سامراج کی غلامی اور ہندو بنیے کے تسلط سے نجات حاصل کرنے کی کوئی راہ دکھائی نہ دیتی تھی۔ اس مایوس کن صورتحال میں علامہ محمد اقبالؒ نے اپنی نظم و نثر کے ذریعے انہیں اُن کی قابل فخر تاریخ اور ان کے عظیم المرتبت اسلاف کے شاندار کارناموں سے آگاہ کیا‘ ان میں حریتِ فکر و عمل پیدا کی‘ ان میں جذبۂ خودی بیدار کیا۔ ان کے انقلابی افکار کی بدولت برصغیر کے مسلمانوں میں غلامی کی زنجیریں توڑنے اور آزادی حاصل کرنے کی امنگ بیدار ہوگئی۔ اسی پر بس نہیں‘ یہ علامہ محمد اقبالؒ ہی تھے جنہوں نے اپنے تاریخی خطبۂ الٰہ آباد میں شمال مغربی ہندوستان میں ایک الگ اسلامی مملکت کا تصور پیش کیا‘ اس مملکت کے حصول کی جدوجہد کے لیے اُنہوں نے ہی میرکارواں کی نشاندہی کی اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کو لندن سے واپس آکر تحریک آزادی کی قیادت سنبھالنے پر آمادہ کیا۔ اس تناظر میں ضروری ہے کہ پاکستانی قوم بالخصوص نسلِ نو کو مفکر پاکستان کی حیات و خدمات اور ان کے کلام میں پنہاں جہدِ مسلسل کے پیغام سے مسلسل آگاہ کیا جاتا رہے۔ یہ آئن لائن تقریب اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔
یومِ اقبالؒ کی آئن لائن تقریب کے انعقاد کو ٹرسٹ چیئرمین جناب محمد رفیق تارڑ اور دیگر اکابرین کی بھرپور رہنمائی حاصل ہے اور اُنہوں نے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے عہدے داران اور ورکرزکو مبارکباد دیتے ہوئے اسے نظریاتی محاذ پر ادارے کی اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہماری قوم‘ پوری امت مسلمہ حتیٰ کہ پوری انسانیت کو اس وباء سے نجات عطا فرمائے۔آمین
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024