اسدعمر کے بعد غلام سرورخان کا بھی متبادل وزارت لینے سے انکار، وزیر ایوی ایشن کا عہدہ نہیں سنبھالا
اسد عمر کے بعد غلام سرورخان نے بھی متبادل وزارت لینے سے انکار کردیا ، غلام سرورخان وزارت کی تبدیلی کےمعاملےپرناراض ہیں، انھیں ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کابینہ میں رد و بدل کے بعد ناقص کارکردگی پر غلام سرور خان سے پیٹرولیم کی وزارت لے کر انہیں ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ غلام سرور خان نے وزارت پیٹرولیم کی جگہ متبادل وزارت لینے سے انکار کردیا ہے اور وزیر ایوی ایشن کی حیثیت سے اپنی وزارت کا چارج لینے سے بھی انکار کردیا۔
گزشتہ روز بھی وزیراعظم کے فیصلے سے قبل وزیرپٹرولیم غلام سرور کا کابینہ چھوڑنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا اگر وزارت سے ہٹایا تو پارٹی چھوڑ دوں گا، میری کارکردگی دوسرے کئی وزرا سے بہتر ہے۔
غلام سرور کے انکار پر امورکشمیر کی وزارت دینے کا فیصلہ کیاگیا تھا۔
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے غلام سرور کو وزیر پیڑولیم لے کر ایوی ایشن کی وزارت دے دی گئی تھی، وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے وزارت داخلہ کا قلمدان اعجاز شاہ کو سونپا تھا جبکہ اسد عمر کی جگہ ڈاکٹر حفیظ شیخ مشیر خزانہ بنا دیا تھا۔
فواد چوہدری سے وزیراطلاعات واپس لے کر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت دے دی گئی جبکہ وزارت پالیمانی امور اعظم سواتی کے سپرد اور ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اطلاعات کی مشیر بنا دی گئیں تھیں۔
یاد رہے گذشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ میں وزرارت خزانہ چھوڑ کر توانائی کی وزارت لے لوں، میں نے وزیر اعظم کو اعتماد میں لیا کہ میں کابینہ کا مزید حصہ نہیں رہوں گا۔