پاکستانی فلم انڈسٹری کی جب بھی تاریخ لکھی جائے گی شہنشاہ جذبات محمد علی کا نام نمایاں ہو گا۔ مکالموں کی ادائیگی میں کمال مہارت کے حامل عہد ساز اور صاحب طرز اداکار کا 88 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔
بولنے کے منفرد انداز اور جاندار اداکاری سے کرداروں میں روح پھونکنے والے عظیم اداکار محمد علی انیس سو چونتیس کو ہمسایہ ملک ہندوستان میں میں پیدا ہوئےاورتقسیم ہند کے بعد پاکستان آئے۔
محمد علی نے فنی کیرئیر کی ابتدا ریڈیو سے بطور صداکار کی۔ مقناطیسی آواز کے مالک نے شوبز کی دنیا میں بھی اپنی الگ پہچان بنائی۔
محمد علی نے منفرد انداز سے اداکاری میں انمٹ نقوش چھوڑے۔ محمد علی جاندار اداکاری سے کردار میں روح پھونکنے کا فن جانتے ۔ انہوں نے اپنے فلمی سفر کا آغاز فلم چراغ جلتا رہا سے کیا اور پھر شوبز دنیا کے ہو کر رہ گئے۔
فن کی دنیا میں انمٹ نقوش چھوڑنے والے محمد علی کردار میں اس قدر ڈوب جاتے کہ حقیقت کا گماں ہوتا۔ انہیں اپنی آواز کے اتار چڑھاو پر کمال عبور حاصل تھا۔
اداکارہ شبنم، بابرہ شریف اور دیبا سمیت ماضی کی تمام معروف اداکاراؤں کے ساتھ بطور ہیرو کام کیا۔ لیکن زیبا کے ساتھ ان کی جوڑی بے حد مقبول ہوئی اور پھر حقیقی زندگی میں بھی دونوں پکے رشتے کی ڈوری میں بندھ گئے۔
محمد علی نے آگ کا دریا، انسان اور آدمی، شمع، آئینہ اور صورت، کنیز اور صاعقہ سمیت درجنوں فلموں میں فن کا لوہا منوایا۔
ورسٹائل اداکار محمد علی کو تمغہ امتیاز اور تمغہ حسنِ کارکردگی سے نوازا گیا۔ محمد علی تو انیس مارچ دو ہزار چھ کو دنیا سے رخصت ہو گئے۔لیکن ان کا جداگانہ اور خوب صورت انداز اداکاری آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔