اسد عمر کی سربراہی میں کابینہ کی توانائی کمیٹی کا آخری اجلاس
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ)اسد عمر کی سربراہی میں کابینہ کی توانائی کمیٹی کا آخری اجلاس ہوا جس میں ماہ رمضان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔اس حوالے سے کابینہ کی توانائی کمیٹی نے رمضان المبارک کے دوران سحر اور افطار کے اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارت پاور ڈویژن کو سحر اور افطار کے اوقات میں بجلی کی بلاتعطل فراہم کرنے کیلئے خصوصی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔اس کے علاوہ توانائی کمیٹی نے 3 لاکھ 50 ہزار میٹرک فرنس آئل کی درآمد کی منظوری کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائیگا۔ اجلاس کے دوران پاور ڈویژن نے نیپرا کی جانب سے سہ ماہی بنیادوں پر مرتب کی جانے والی انٹرنل آڈٹ رپورٹ پیش کی۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سہ ماہی اشاریہ بندی کے تعین میں بلند شرح مبادلہ کا استعمال کیا گیا۔ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ ریگولیٹر سے یقینی بنائے کہ کیا شرح تبادلہ کا تعین منصفانہ انداز میں کیا گیا ہے یا نہیں؟۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ ریگولیٹر سے یہ بھی پوچھا جائے کہ مستقبل میں اس طرح کی کسی غلطی کی صورت میں ازالہ کیلئے کیا اقدامات ہونے چاہئیں اور اگر کوئی نقصان ہوا ہے تو اس کو بہتر کیسے کیا جا سکتا ہے۔ پاور ڈویژن کی جانب سے کمیٹی کو ڈیفالٹرز سے واجبات کی وصولی کے حوالہ سے کامیاب مہم بارے بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ پالیسی کا مسودہ متعلقہ حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور مئی کے پہلے نصف میں اسے منظوری کیلئے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ مئی سے لے کر جون تک ملکی ضروریات کیلئے 3 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل کی ضرورت ہے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ایک بار فرنس آئل کی درآمد کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔