کسی بھی کابینہ میں سات ماہ کے اندر تبدیلیوں کی پہلی مثال
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان کی حالیہ تاریخ میں کسی بھی کابینہ میں سات ماہ کے اندر تبدیلیاں لانے کی یہ پہلی مثال ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے صرف سات ماہ میں اپنی کابینہ کے اہم وزراء کے کلمدان تبدیل کئے ہیں۔ وزارت خزانہ، اطلاعات و نشریات، پیٹرولیم اور داخلہ کی وزارتیں کلیدی وزارتیں ہوتی ہیں۔ ان وزارتوں پر فائز وزراء کے قلمدان تبدیل کر دیئے گئے ہیں۔وزارت خزانہ اسد عمر سے وزارت خزانہ کا قلمدان ایسے وقت میں واپس لیا گیا ہے جب کہ وہ یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ معیشت مشکلات سے نکل آئی ہے۔ وہ چند روز قبل واشنگٹن میں آئی ایم یاف سے مذاکرات کرکے واپس لوٹے تھے۔ انہیں عمران خان کی حکومتی ٹیم کا اوپننگ بیٹسمین قرار دیا جا رہا تھا لیکن بطور وزیر خزانہ ان کی کارکردگی سے ان کی کابینہ کے باقی رفقاء خوش اور مطمئن نہیں تھے۔ اکثر ارکان کا خیال تھا کہ وزارت خزانہ کی خراب کارکردگی کے باعث حکومت کی ساکھ خراب ہو رہی ہے۔ عوام میں بھی بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے حکومت کے بارے میں سخت ناراضگی پائی جاتی تھی۔ جس کی وجہ سے اسد عمر کے قلمدان کو تبدیل کرنا پڑا۔ دوسریء اہم تبدیلی وزارت اطلاعات و نشریات کی ہے۔ فواد چوہدری دعویٰ کر تے رہے کہ ان کا قلمدان تبدیل نہیں کیا جارہا لیکن ان سے بھی وزارت اطلاعات لے لی گئی ہے۔ انٹیلی جنس بیورو کے سابق سربراہ اعجاز شاہ کی بطور وزیر داخلہ تقرری سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملک میں اب امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے بھی سخت اقدامات کئے جائیں گے۔