پاکستانی تارکین وطن اپنے ملک سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ سات سمند رپار ہونے کے باوجود ان کے دل اپنے ہم وطنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ وہ ہر لمحہ پاکستان کی سلامتی کیلئے دعا گو رہتے ہیں اور ان کی دلی تمنا ہے کہ پاکستان بھی دنیا کے ترقی یافتہ اور خوشحال ممالک کی صف میں کھڑا ہو۔ جہاں کہیں وہ محسوس کرتے ہیں کہ پاکستان کے مفادات پر کوئی آنچ آ رہی ہے تو وہ اس کے تدارک کیلئے فوراً تیار ہو جاتے ہیں۔ ان کی باتوں سے حب الوطنی کی خوشبو آتی ہے۔ وہ صدق دل سے چاہتے ہیں کہ پاکستان کو لاحق موجودہ سنگین چیلنجز سے عہدہ برآء ہونے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ یہ جذبات اور تاثرات یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (UKPCCI) کے صدر امجد خان کی سربراہی میں پاکستان کے دورے پر آئے وفد کے ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان لاہور میں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید سے ملاقات کے دوران بھی سامنے آئے۔ وفد میں یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے جنرل سیکرٹری بیرسٹر میاں وحید الرحمان‘ ڈائریکٹر سید سراج احمد اور دیگر عہدیداران شامل تھے۔ امجد خان نے پاکستانی نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے ساتھ پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان خداداد صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے درمیان اشتراک عمل کے روشن امکانات ہیں اور ہم اس قومی نظریاتی ادارے کے ذریعے نسل نو کی تعلیم و تربیت کے مشن کو آگے بڑھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور یورپ میں اسلاموفوبیا کی موجودہ لہر کے تناظر میں پاکستانی تارکین وطن کی طرف سے اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے اور یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی وطن عزیز کے مختلف شعبوں میں تقریباً 20 کروڑ پائونڈ کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے جن شعبوں کو سرمایہ کاری کے لئے منتخب کیا ہے‘ ان میں تعلیم‘ ہائوسنگ سیکٹر‘ صحت‘ سیاحت‘ سپورٹس‘ سرجیکل انسٹرومنٹس‘ فروٹ پراسیسنگ پلانٹ‘ ٹیکسٹائل‘ پی آئی اے‘ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر شامل ہیں۔ اُنہوںنے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن موجودہ حکومت پر اس لئے بہت اعتماد کرتے ہیں کیونکہ یہ بدعنوان نہیں ہے اور یہ ملک کو ترقی اور خوش حالی کی راہ پر گامزن کرنے کے ضمن میں مخلصانہ کوششیں کررہی ہے۔ امجد خان نے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کی قوم ساز سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اپنی تاریخ اور نظریے سے بیگانہ رہ کر کوئی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی اور مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ اس ادارے نے وطن عزیز کی نسل نو کو اپنی توجہ کا محور و مرکز بنایا ہوا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کی طرف سے ایک ماڈل تعلیمی ادارہ قائم کرنے کے ضمن میں یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری بھرپور تعاون کرے گا۔ امجد خان نے یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے شاہد رشید کو مستقبل قریب میں برطانیہ کے دورے کی دعوت دی تاکہ دونوں اداروں کے درمیان اشتراک عمل کے مزید امکانات کا جائزہ لیا جاسکے۔ بیرسٹر میاں وحید الرحمن نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کی آبادی کانصف سے زائد نوجوانوں پر مشتمل ہے جو کسی بھی ملک کے لئے بہت بڑی نعمت ہے۔ ان نوجوانوں کو ایسی پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت مہیا کرنے کی ضرورت ہے جو مارکیٹ اور انڈسٹری کی ضروریات سے مطابقت رکھتی ہو۔ اُنہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ مستقبل میں ایک ایسی کانفرنس یا سیمینار کا اہتمام کرے جس میں نوجوان پاکستانی بزنس مینوں کو مدعو کیا جائے اور اس میں یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندے بھی شریک ہوں۔ ہم چاہیں گے کہ ان نوجوانوں کے ذہن میں موجود آئیڈیاز کو سن کر پارٹنر شپ کی بنیاد پر ان کی مالی معاونت کی جائے اور یوں انہیں زندگی میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ بیرسٹر میاں وحید الرحمن جو ممتاز قانون دان اور تحریک پاکستان کے کارکن میاں محمد صدیق کے پوتے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو ترقی کرنا ہے تو حکومت کو ہیومن ڈویلپمنٹ پر توجہ دینا ہوگی اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ بریگزٹ کی وجہ سے برطانیہ میں اس وقت غیر یقینی صورتحال ہے جس کے باعث وہاں مقیم پاکستانی اپنے ملک میں سرمایہ لگانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ حکومت پاکستان کی طرف سے سرمایہ کاروں کے لئے مراعات کا اعلان‘ سیاحت کے فروغ کا عزم اور غیر ملکی سیاحوں کے لئے ویزوں کے حصول میں آسانی جیسے اقدامات خوش آئند ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے انتہائی خوبصورت ممالک میں ہوتا ہے اور یہاں ان گنت سیاحتی مقامات کو ترقی دے کر بے پناہ زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے تعاون سے ہم پاکستانی نوجوانوں کے لئے پیشہ ورانہ تربیت کے ایسے کورسز کا انتظام کرسکتے ہیں جنہیں پوری دنیا میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ بیرسٹر میاں وحید الرحمن نے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے پراجیکٹ ایوان قائداعظمؒ کی تکمیل پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ ہم وہاں قائم مادرِ ملتؒ لائبریری کا لندن کی انڈیا آفس لائبریری سے رابطہ کروا دیں گے کیونکہ وہاں برصغیر کی تاریخ کے متعلق نایاب تحریری و تصویری مواد موجود ہے۔ سید سراج احمد حب الوطنی کے جذبات سے سرشار ایک نوجوان بزنس مین اور چیمبر کے سب سے کم عمر ڈائریکٹرہیں ۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کہا کہ اب برطانوی اور یورپی پارلیمنٹ میں کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز بلند کی جانے لگی ہے اور یہ سب کچھ خود بخود نہیں ہو گیا بلکہ اس کی خاطر برطانیہ اور یورپ میں مقیم پاکستانیوں اور کشمیریوں نے طویل جدوجہد کی ہے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار بھارت کا اصل چہرہ وہاں بے نقاب کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یو کے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے تعاون سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں سرگرم کردار ادا کیا ہے۔ 5فروری 2019ء کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا برطانیہ آ کر پارلیمنٹ کے اراکین سے ملاقات اور انہیں مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف سے آگاہ کرنا انتہائی قابل تحسین اقدام ہے اور ان کے دورے سے یہ مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے۔
شاہد رشید نے وفد کے اراکین کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد اور نظریاتی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم اپنے محدود مالی وسائل کے باوجود پاکستان کو قائداعظم محمد علی جناحؒ کے وژن کے مطابق ایک جدید اسلامی‘ جمہوری اور فلاحی مملکت بنانے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ اُنہوں نے وفد سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے ایسے بہت سے طالبعلم اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے پاکستان آتے ہیں جنہیں مالی معاونت کی ضرورت ہوتی ہے اور یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اس ضمن میں بڑا مفید کردار ادا کرسکتا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نوجوان پاکستانی معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ قائداعظمؒ نے بھی انہی کی صلاحیتوں اور جوش و جذبے پر انحصار کرتے ہوئے حصول پاکستان کی جنگ میں فتح حاصل کی تھی۔ آج پاکستان کو درپیش سنگین چیلنجز سے عہدہ برآء ہونے کے لئے بھی ہمیں اپنی نوجوان نسل پر بھروسہ اور انہیں جدید علوم و فنون سے مسلح کرنا ہوگا۔ اُنہوں نے وفد کو آگاہ کیا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے تحت ہر سال موسم گرما کی تعطیلات کے دوران ایوانِ کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں ایک نظریاتی سمر سکول کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ تجربہ انتہائی شاندار رہا ہے اور اب والدین ہم سے مطالبہ کررہے ہیں کہ اس تجربے کی روشنی میں مستقل بنیادوں پر ایک ماڈل تعلیمی ادارہ قائم کیا جائے جس میں نظریاتی تعلیم و تربیت کے ساتھ ووکیشنل ٹریننگ کا بھی بندوبست ہو۔ اُنہوں نے کہا کہ مذکورہ تعلیمی ادارے کے قیام کے لئے یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا تعاون حاصل ہوجائے تو اسے بہت جلد عملی جامہ پہنایا جاسکتا ہے۔ اُنہوں نے وفد کی جانب سے برطانیہ کے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے اس اُمید کا اظہار کیا کہ اس کی بدولت انہیں برطانیہ میں پاکستانی تارکین وطن سے تبادلۂ خیالات اور اشتراکِ عمل کے امکانات کا جائزہ لینے کا بھرپور موقع میسر آئے گا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024