نیب شہری کو جیل میں بند کرکے کیسے بھول گیا ، کسی کو عوام کی آزادی سے کھیلنے نہیں دیاجائے گا : لاہور ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے نیب کی جانب سے شہری کو بے گناہ ہونے کے باوجود حراست میں رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور قرار دیا کہ شہریوں کی آزادی کے ساتھ کسی کو کھیلنے نہیں دیا جائیگا۔ دو رکنی بنچ نے انڈسٹری پارک سرگودھا کرپشن کے الزامات میں بے گناہ کو حراست میں رکھنے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔ ڈی جی نیبلاہور سلیم شہزاد عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس قاسم علی خان نے باور کرایا کہ نیب اتھارٹی کو آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھنا چاہئے۔ جیل میں بند کر کے شہری کو کیسے بھول گئے۔ بنچ کے سربراہ نے واضح کیا کہ عدالت کے نزدیک شہریوں کی آزادی سب سے مقدم ہے اور آئین شہریوں کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ عدالت معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ اگر نیب کی غفلت ثابت ہوگئی تو روزانہ کی بنیاد پر غفلت برتنے پر بھاری جرمانہ کیا جائیگا۔ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ درخواست گزار زاہد محمود کو بے گناہ ہونے پر رہا کیا جائے اور نیب بے گناہی کی رپورٹ ملنے کے بعد کی جانے والی تمام کارروائی کی تفصیلات عدالت میں کرے۔ درخواست پر مزید کارروائی 23 اپریل کو ہوگی۔