کراچی: کمسن رابعہ کو قتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا: پوسٹمارٹم رپورٹ‘ بچی کے ماموں سمیت 2 افراد شبہ میں گرفتار
کراچی (نیٹ نیوز+ کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے علاقہ کٹی پہاڑی کے قریب دو روز قبل قتل ہونے والی 7 سالہ بچی رابعہ سے زیادتی ثابت ہوگئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق قتل سے پہلے رابعہ کو ہوس کا نشانہ بنایا گیا۔ دوسری طرف صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی بچی رابعہ کے قتل پر مظاہروں کا کوئی جواز نہیں تھا۔بچی رابعہ کے گھر آمد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی بچی رابعہ کے قتل پر مظاہرے کے دوران جاں بحق شخص پر سیاست کی کوشش کی گئی۔ مظاہرین پر فائرنگ کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا چکے ہیں، بچی کے والد بھی تدفین نہ ہونے پر پریشان تھے۔ دوسری جانب کراچی سٹی کورٹ جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں رابعہ زیادتی اور قتل کیس میں گرفتار دو ملزمان 25 اپریل تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دئیے گئے۔ دریں اثنا قتل کے شبہ میں پولیس نے جن دو افراد کو گرفتار کیا ہے ان میں سے ایک رحیم بخش بچی کا ماموں ہے او راسکی گرفتاری رابعہ کے دادا کے کہنے پرعمل میں آئی۔ دوسری طرف بچی کے والد بقاء محمد کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وہ تدفین کیلئے رہے تھے تو علاقے والوں نے احتجاج کا کہا جس پر انہوں نے نعش کے ہمراہ انصاف کے حصول کیلئے احتجاج شروع کردیا۔ میں نہیں جانتا کہ وہ لوگ پی ٹی آئی والے تھے یا کوئی اور۔ نعش کی حالت ٹھیک نہیں تھی، میں احتجاج ختم کرنا چاہتا تھا لیکن مجھے لوگوں نے کہا کہ احتجاج کرتے رہو گے تو انصاف ملے گا۔علاوہ ازیں سرجانی ٹائون سے لاپتہ ہونے والی دو بچیوں کو بازیاب گلستان جوہر کے علاقے سے بازیاب کرکے ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔ دونوں بچیاں رابعہ اور صائمہ 15 اپریل سے لاپتہ تھیں اور والدین نے پولیس کو انکی گمشدگی کی درخواست دی تھی۔