شہر میں 13 گھنٹے بجلی کی بندش ناقابل برداشت ہے ،وسیم اختر
کراچی(اسٹاف رپو رٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ رمضان کی آمد آمد ہے اور شہر کا برا حال ہے ، نہ پانی ہے نہ بجلی، کراچی کے شہری اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں، کراچی سندھ کو 85 فیصد اور وفاق کو 70 فیصد ریونیو دیتا ہے، پورے ملک میں موٹر ویز بن رہے ہیں مگر کراچی میں کوئی ایسا منصوبہ شروع نہیں ہوا، بدترین حکمرانی کا یہ حال ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ احکامات صادر کرکے کام کرارہی ہیں، وسائل نہ ہونے کے باوجود کراچی میں 25 ہزار رننگ فٹ واٹر اور سیوریج لائنیںڈالیں، صدر پاکستان کراچی سے تعلق رکھتے ہیں ان سے اپیل کروں گا کہ اپنے شہر کے دکھوں کا مداوا کریں، ارباب اختیار کراچی پر رحم کریں اور اس شہر کو اس کا جائز حق دیا جائے، یہ بات انہوں نے بدھ کی سہ پہر سعود آباد اردو نگر، یاسر عمار فیز ٹو ملیر میں سڑکوں کی استرکاری اور دیگر ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر بلدیہ کورنگی کے چیئرمین سید نیئر رضا ، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور ، پروجیکٹ ڈائریکٹر ، انجینئرز اور دیگر ماہرین کے علاوہ علاقے کے لوگوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، میئر کراچی نے ترقیاتی کاموں کا معائنہ کرنے کے دوران علاقہ مکینوں سے ان کے مسائل معلوم کئے اور متعلقہ افسران کو موقع پر ہدایات جاری کیں، انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ وفاقی حکومت سے تعلق رکھتا ہے لہٰذا اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرناچاہئے، کراچی میں 12 ،13 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے جو ناقابل برداشت ہے، کراچی والوں کا کوئی پرسان حال نہیں، اگر یہی حال رہا تو رمضان میں شہری کیسے روزے رکھیں گے اور عبادات کریں گے؟ مفاد پرستوں نے کراچی کو تباہ کردیا ، پانی و سیوریج ، ٹرانسپورٹ، صفائی ستھرائی تمام نظام ابتر حالت میں ہے۔