کامن ویلتھ گیمز میں میڈلز جیتنے والے ریسلرز کا وطن واپسی پر شاندار استقبال
لاہور ( این این آئی) کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کے بعد پاکستان کی ریسلنگ ٹیم لاہور پہنچ گئی،ایئرپورٹ پر کھلاڑیوں کو پھولوں کے ہار پہنا کر پرتپاک استقبال کیا گیا ۔کامن ویلتھ گیمز میں ریسلنگ کے مقابلوں میں پاکستان نے مجموعی طور پر تین تمغے جیتے، جن میں ایک گولڈ اور دو کانسی کے تمغے شامل تھے۔گوجرانوالہ کے انعام بٹ پہلوان نے 86کلوگرام کیٹیگری میں پاکستان کے لیے سونے کا واحد میڈل جیتا، جبکہ پاکستان کے طیب رضا اور محمد بلال نے کانسی کے دو تمغے حاصل کیے۔علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انعام بٹ نے کہا کہ وہ کامیابی پر اللہ کے شکر گزار ہیں، ان کی جیت کا کریڈٹ پاکستان اسپورٹس بورڈ کو جاتا ہے۔انعام بٹ نے بتایا کہ میں نے اپنی مدد آپ اور ریسلنگ فیڈریشن کی مدد سے ٹریننگ کی اور گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے جانے سے 3 ماہ پہلے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ مجھے ٹریننگ کے لیے 10 لاکھ روپے دیئے جائیں، اگر میں میڈل نہیں لا سکا تو میں 20 لاکھ روپے واپس کردوں گا لیکن میرا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا۔انہوں نے شکوہ کیا کہ جس طرح بھارت کے ریسلرز کو 6 ماہ کی ٹریننگ دی جاتی ہے، اگر اسی طرح ہماری بھی ٹریننگ ہوتی تو پاکسان کے میڈلز کی تعداد بھی زیادہ ہوتی ۔ساتھ ہی انعام بٹ کا کہنا تھا کہ ریسلنگ اور ویٹ لفٹنگ پاکستان میں سب سے زیادہ مشہور کھیل ہیں، اگر حکومت سپورٹ کرے اور بجٹ زیادہ کیا جائے تو پاکستان اولپمک میں بھی گولڈ میڈل جیت سکتا ہے۔وطن واپسی پر کھلاڑی ایئرپورٹ پر بھنگڑے بھی ڈالتے رہے۔