لاہور سمیت صوبہ بھر میں عطائیوں کی گرفتاریاں جاری‘ ہسپتال اور کلینکس سیل
لاہور (نامہ نگاروں سے) سپریم کورٹ کے حکم پر عطائیوںکیخلاف مہم جاری‘ کئی شہروں میں درجنوں کلینکس سیل‘ عطائی گرفتار جبکہ بعض مقامات پر سرکاری افسران کی سرپرستی میں چلنے والے کلینکس تاحال تادیبی کارروائی سے محفوظ رہے۔ عطائی ڈاکٹروں اور کلینک پر پاکپتن عارفوالہ قبولہ سمیت 35 مقامات پر چھاپے مارے محکمہ صحت کی ٹیموں نے غیرقانونی کام کرنے والے 6 کلینک پر غیرقانونی اقدام ثابت 6 عطائیوں کے چالان 6 کلینک سیل کر دئیے‘ 4 عطائیوں کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج کرا دئیے گئے۔ گزشتہ روز ساہوکا میں عطائی ڈاکٹر عرفان رحمانی سکنہ اڈا جملیر فتح شاہ پولیس نے ڈاکٹر شمشاد اور محمد اسلم کو گرفتار کرکے الگ الگ مقدمات درج کر لئے۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اوکاڑہ ڈاکٹر ذوالفقار علی نے عملے کے ہمراہ عطائی ڈاکٹروں کے کلینکوں کے خلاف دوران چیکنگ بینظیر ایونیو پر کلثوم حبیب پولی کلینک پر چھاپہ مارکر سیف اللہ ‘ بے نظیر ایونیو پر میٹرنٹی ہوم پر چھاپہ مارکر کشور سلطانہ‘ گلشن اسحاق کالونی رینالہ خورد میں اقبال سرجیکل ہسپتال میں محمد اقبال‘ احسان ہسپتال اینڈ میٹرنٹی ہوم پر چھاپہ مارکر خالد محمود کو غیرقانونی ہسپتال چلانے کا مرتکب پایا۔ گگو منڈی میں گزشتہ روز ڈرگ انسپکٹر جانسن کامران گل ،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر محمد اکرم‘ محمد عبداللہ نے متعدد مقامات پر عطائیوں کے کلینکس پر چھاپے مارے اور غیر قانونی طور پر علاج معالجہ کرنے کے الزام میں 9عطائیوں کے کلینکس سیل کر کے مقدمات درج کرا دئیے۔ عطائی شاہد اقبال چک نمبر 435۔ ای ۔بی ،عطائی افتخار والہ 199۔ای۔ بی ،الفرید میٹر نیٹی ہوم 36چوک جملیرا کی عطائی نرس شکیلہ عطائی حکیم لیاقت، امیر محمد فیض کالونی، عطائی بابو مختار 255۔ای۔ بی ،عطائی حفیظ صہیب میڈیکل سٹور 255۔ای۔ بی ، عطائی بشارت علی آ فاق خان چوک شامل ہیں۔ ملکہ ہانس میں عطائی آپریشن کلین اپ میں دن بھر میڈیکل سٹورز کو سیل کرنے کے علاوہ مزید کارروائی کا سلسلہ جاری رہا۔ سیاسی و سماجی حلقوں نے نور پور اور ملکہ ہانس میں بعض سرکاری ملازمین کی سرپرستی میں چلتے عطائی کلینک کے خلاف تادیبی کارروائی سے تاحال محفوظ رہے۔ نارووال میں گزشتہ روز ڈسٹرکٹ ڈرگ انسپکٹر خواجہ محمد زریاب نے بدوملہی میں کارروائی کرتے بسمہ اللہ‘ چائنہ اور حامد ڈینٹل کلینکس اس کے علاوہ موضع رانے والا میں نوید اور موضع جمن چندووال میں عثمان کلینکس کو پنجاب ڈرگ ایکٹ کے تحت سیل کرکے اندراج مقدمات کیلئے درخواستیں دے دی گئیں۔ منڈی بہاء الدین میں عطائیت کے خلاف جاری آپریشن سے بچنے کیلئے سینکڑوں عطائیوں نے ڈاکٹروں کے بورڈ لگاکربچنے کاذریعہ تلاش کرلیا، ان ٹرینڈ فزیوتھراپیس نے بھی ڈاکٹرکے نام لکھ کرپناہ لے رکھی ہے اس طرح انسانی زندگیوں سے کھیلنے کاکام ابھی بھی جاری ہے، لیکن سوال یہ پیداہوتاہے کہ تیس روپے دیکرگلی محلوں سے ایک وقت کی دوائی لینے والے اب ڈاکٹرکو دوسو روپے چیک اپ فیس اورتین سوروپے دوائی کیسے اداکریں گے۔ پرائیوئٹ ہسپتالوں میں پیرامیڈیکل سٹاف نان کوالیفائیڈہونے کے باوجودبھی کام کرنے میں مصروف ہیں، انہیں صرف اس بات کی کھلی چھٹی دے دی گئی کہ وہ ایک ڈاکٹرکے ساتھ کام کررہے ہیں ۔ سرکاری ڈاکٹرکارویہ بھی مریضوں کیلئے انتہائی تکلیف کاباعث بنتاجارہاہے، جس سے شہری تشویش میں مبتلاہیں اورذمہ داراداروں سے اصلاح احوال کامطالبہ کرتے ہیں۔ نارنگ منڈی میں واقع سرفراز کلینک اورچک بھلے میں واقع احمد کلینک اور وقاص میڈیکل سٹور راوی ریان کورنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا۔ شرقپور میں بھی درجن سے زائد عطائی کلینک سیل کر دیئے گئے۔ مختلف ادویات کے نمونہ جات حاصل کیے گئے چھاپہ ٹیم کی اطلاع ملنے پر متعدد عطائی مبینہ طور پر اپنے اڈے بند کرکے غائب ہوگئے۔ جھبراں میں ایک ہی دن میں 25سے زائد عطائی نان کوالیفائیڈ ڈاکٹروں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہسپتال سیل کردیئے۔ عطائی ہسپتال جس میں گیلانی ہسپتال، نجمہ ہسپتال، فیملی پولی کلینک اینڈ میٹرنٹی ہوم ، عذیرہ مینڑنٹی ہسپتال، ایمان فیملی کلینک، الحلال مینڑنٹی ہوم، ڈاکٹر راحیلہ شاہد ہسپتال و دیگر کو سیل کر دیا۔سرائے مغل اور شیخوپورہ میں بھی محکمہ صحت کی ٹیموں نے چھاپے مار کر 22 سے زائد عطائیوں کو گرفتار کرکے انکی دکانیں سیل کردیں۔