تعلیمی اداروں میں یکساں نصاب تعلیم رائج کرنے کی ضرورت
مکرمی! ایک سچا اور درد مند پاکستان ہونے کے ناطے ایک بہت ہی تکلیف دہ اور دیرینہ مسئلہ پیش کر رہا ہوں اوروہ یہ کہ ملک میں سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں جن میں ملکی اور غیر ملکی تعلیمی نجی ادارے بھی شامل ہیں ان کا تعلیمی نصاب ایک نہیں جس سے غریب اور متوسط طبقہ والدین کے طالب علم بچے بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ متعدد اصلاحاات کے باوجود ابھی تک گورنمنٹ سکولوں کا معیار تعلیمی بہت سے نام نہاد نجی تعلیمی اداروں ملکی اور غیر ملکی سے کمتر ہے۔ خصوصاً دیہاتی علاقوں کے غیر سنجیدہ اساتذہ کرام کا بھی اس میں بہت اہم کردار ہے۔ تعلیمی نصاب ایک نہ ہونے کی وجہ سے ملکی اور غیر ملکی نجی تعلیمی ادارے اپنی من مانی فیسیں وصول کرتے ہیں جو متوسط والدین پر سراسر ایک ناروا بوجھ ہے۔ وزیراعلیٰ اوروزیر تعلیم سے درد مندانہ گزارش ہے کہ اس مسئلہ کا فوری طور پر بذات خود نوٹس فرمائیں ۔ اور ملک میں تمام تعلیمی اداروں خواہ و سرکاری ہو یا نجی ملکی ہو یا غیر ملکی یک نصابی تعلیمی نظام رائج کیا جائے۔ اس کے لئے کم از کم انٹر میڈیٹ تک تعلیمی نصاب کا ایک ہونا بہت ضروری ہے۔(ظفر گھمن ، گھمن ہائوس ، گلستان کالونی کالج روڈ ، ڈسکہ )