اخراجات میں اضافہ کرنے والوں کو حج کوٹہ نہیں ملنا چاہئے : ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ حج کوٹے میں نیلامی کے ذریعے مقابلے کی فضا قائم کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ کمپنیاں مذہبی فریضے کی ادائیگی کو مزید سستا کریں۔ عدالت نے یہ ریمارکس حج پالیسی 2013ءکے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت میں دیئے۔ عدالت نے حکم دیا کہ جن 523 کمپنیوں کے بارے میں وزارت مذہبی امور نے تصدیق مکمل کر لی ہے ان کا ڈیٹا سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے تاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل ہو سکیں۔ درخواست گزار کمپنی کے وکیل نے بتایا کہ اس وقت حج کے نام پر کاروبار ہو رہا ہے اور کوٹہ فروخت کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے مزید سماعت 30 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام ریکارڈ لے کر آئیں۔ اعتزاز احسن نے حج آرگنائزیشن کی طرف سے فریق بننے کیلئے درخواست دی جس کی عدالت نے اجازت دیدی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کچھ کمپنیاں کوٹہ بیچتی ہیں۔ وزارت مذہبی امور نے 523 کمپنیوں کی تصدیق کر کے ان کا ریکارڈ مکمل کر لیا ہے۔ جو کمپنیاں رشتہ داروں کے نام پر بنی ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں اس بات کو تسلیم کیا کہ پرائیویٹ حج ٹور آپریٹر فی حاجی ایک لاکھ روپے کما رہے ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ حج اخراجات میں اضافہ کرنے والوں کو کوٹہ نہیں ملنا چاہئے۔ کوٹہ صرف ان ٹور آپریٹرز کو ملے جو حجاج کو بہتر سہولتیں دیں۔