پنشن کی پیشگی ادائیگی کے جدید نظام اور پنشنرز کارڈ کے اجراء کا افتتاح
اسلام آباد‘ لاہور (نیوز رپورٹر + کامرس رپورٹر) آڈیٹر جنرل نے اے جی پی آر میں پنشن کی پیشگی ادائیگی کے جدید ترین نظام اور پینشنرز کارڈ کے اجراء کا افتتاح کر دیا۔ سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ پر 65 فیصد پنشن پیشگی ادا کر دی جائے گی، ریٹائر ہونے والے ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی والے پے رول کے تحت خود کار طریقہ سے پیشگی پنشن مل جائے گی۔ اس بات کا اعلان آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے ’’اے جی پی آر‘‘ ہیڈآفس میں ریٹائرڈملازمین اور پنشنرز کو پینشن کی پیشگی ادائیگی کے جدید ترین کمپیوٹرائزڈ نظام اور پینشنرز کارڈ کے اجراء کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ آڈیٹر جنرل نے کہا کہ آج کے دور میں حکومتی مشینری اور اداروں میں کام کرنے کا طریقہ کار انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے تیزی سے تبدیل ہور ہا ہے۔ماضی میں پنشنرز اور سرکاری ملازمین کو کافی مشکلات کا سامنا رہاتاہم اب جدید ترین کمپیوٹرائزڈ نظام سے ادائیگیوں اور پنشن کی پیشگی ادائیگی میں مدد ملے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اکائونٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو(اے جی پی آر) سردار عظمت شفیع نے کہا کہ ریٹائرڈ افراد کو پنشن کی تمام درکار دستاویز ات کو پورا کرنے کے لیے ایک سال دیا جائے گا۔ اے جی پی آر اور اس کے ذیلی دفاتر میں پینشن کے سہولیاتی مراکز کو جدید ترین خطوط پر استوار کیاجا رہا ہے اور جلد ہی ملازمین کو ان کے کیسوں کی ادائیگیوں کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے ایس ایم ایس سروس بھی شروع کر دی جائے گی۔تقریب سے کنٹرولر جنرل آف اکائونٹس مسعود شیروانی نے بھی خطاب کیا۔ لاہور سے کامرس رپورٹر کے مطابق اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب میاں شجاع الدین ذکاء نے کہا کہ پنشنرز کیلئے اینٹیسپیٹری پنشن اور پنشن کارڈز کا اجراء وفاقی حکومت کا بڑا کارنامہ ہے جس کا مقصد پنشنرز کے مسائل اور مشکلات کو کم کرنا ہے، پنشنر کارڈز کا اجراء پاکستان کے دیگر صوبوں میں بھی کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پنشن کارڈز کے اجراء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اکائونٹنٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں پنشنرز کی تعداد 5 لاکھ ہے۔ پنشن کارڈز کی سہولت فیملی پنشن کو مہیا ہوگی اور پنشنرز کو بینکوں کی لمبی قطاروں میں بھی نہیں کھڑا ہونا پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 90فیصد پنشنرز کو پنشن کی ادائیگی کر رہے ہیں جبکہ 10فیصد پنشنرز کے مقدمات عدالتوں میں زیر التواء ہیں۔