پرائیویٹ ممبرز ڈے ارکان کی عدم ’’دلچسپی‘‘ کا شکار، ’’خلائی مخلوق‘‘ کا مشن ناکام
منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پرائیوٹ ممبرز ڈے یہ نجی کارروائی کا دن تھا لیکن حکومت اور ارکان کی عدم دلچسپی کا شکار رہا۔ اپوزیشن کے سر کردہ رہنمائو ں اکثریت ایوان سے غیر حاضر تھی۔ منگل کوکورم کی نشاندہی پر قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی سوا گھنٹے تک معطل رہی ۔ اپوزیشن نے خود ہی کورم پورا کر دیا ۔ملک میں فحاشی کی روک تھام کا بل جماعت اسلامی کے مولانا اکبر چترالی نے پیش کیا جس میں تجاویز دی گئیں ہیں کہ فحش کتابوں کی فروخت کی سزا 3ماہ سے بڑھا کر3سال کرنے ، فحش اشیاء کی فروخت پر سزا6ماہ سے بڑھا کر2سال کرنے اورفحش حرکات ، گیت و شعر پر ایک سال سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا کی جائے۔سپیکر اسد قیصر نے بل مزید خوروخوض کیلئے متعلقہ مجالس قائمہ کو بھجوا دیئے۔ قومی اسمبلی میں حکومت اورپاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ایک بار ’’ٹاکرہ ‘‘ ہو گیا ۔ حکومت کی طرف سے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید اپوزیشن کو جواب دینے میں پیش پیش تھے۔ بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے سندھو دیش کے حوالے سے بیانات ایوان میں موضوع گفتگو بنے رہے۔