تحریک انصاف کے رہنماء علی محمد خان نے نئے ڈیمز کی تعمیر سے متعلق قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی، قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پانی کا مسئلہ سیاسی نہیں 22 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے، معاملے کو سیاست کی نذر نہ ہونے دیا جائے۔ اپریل 2018 میں چاروں صوبوں نے واٹر پالیسی پر دستخط کیے تھے، واٹر پالیسی میں بھاشا اور مہمند ڈیم پر اتفاق ہوا ہے، واٹر پالیسی میں کسی اور ڈیم کا ذکر نہیں ہے۔
150 ارب بھاشا ڈیم پر خرچ ہو چکا ہے، 122 ارب بھاشا ڈیم کی زمین پر خرچ ہوا ہے اور یہ 9 سال میں بنے گا، ڈیم کو تنازعہ مت بنایا جائے۔ ہمیں پانی کی بچت کی عادت ڈالنا ہو گا،چندہ جمع کرنا احسن ااقدام ہے اس سے قوم میں احساس پیدا ہوگا.
وزیراعظم کے پیچھے بیٹھے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری سمیت اپوزیشن ارکان نے تالیاں بجا کر داد دی۔ اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت اکیلے ڈیم کی تعمیر کا کریڈٹ نہیں لے سکتی، ہم نے سو ارب کی لاگت سے ڈیم کے لیے زمین خریدی، مسلم لیگ ن کی حکومت بھاشا ڈیم پر کام شروع کر چکی تھی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے نئے ذخائر نہ بنائے توملک اندھیروں میں چلا جائے گا، پوری قوم تسلیم کرتی ہے کہ ملک میں پانی کا سنگین بحران ہے، پہلی مرتبہ قوم اور بیرون ممالک ڈیموں کی تعمیر پرساتھ دے رہے ہیں، سندھ اور بلوچستان،کے پی نے کالاباغ ڈیم پر اختلاف کیاتو ان کا احترام کریں گے.
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024