مارکیٹ میں غیر پیشہ ورانہ افراد کی وجہ سے فارمیسی بدحالی کا شکارہے،ڈاکٹر فرمان
اسلام آباد(جنرل رپورٹر) موجودہ حکومت فارمیسی ایکٹ 1967ء میں فی الفور ترمیم کرے 50سال قبل فارماسسٹس سے متعلق ایکٹ میں ریفامز نہیں کی گئی، مارکیٹ میں غیر پیشہ ورانہ افراد کی وجہ سے شعبہ بدحالی کا شکارہے، 2016میں کے پی سیکرٹری ہیلتھ کی جانب سے وفاقی حکومت کو خط ار سال کیا گیا تھا جس پر وفاقی حکومت نے خاموشی اختیار کرتے ہوئے تا حال کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی،ان خیالات کا اظہار پیر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ینگ فارماسسٹس ایسوسی خیبر پختونخوا اور پنجاب کے نمائندگان میں نائب صدرڈاکٹر فرمان اللہ، نعیم جان مارکیٹ منیجراور احسان اللہ خبیر پختونخوا سمیت دیگر فارماسسٹس نے کیا اور کہا کہ پنجاب میں 50ہزار میڈیکل سٹورزہیں جس میں 4500کوالیفائیڈفارماسسٹس جبکہ خیبرپختونخوا میں 35ہزار کے قریب میڈیکل سٹور ز میں بے شمار غیر پیشہ وارنہ افراد شامل ہیں جن کا مقصد صرف پیسہ کمانا ہے، جوانسانی زند گی کی قدر سے بالکل بے خبر ہیں۔ نمائندگا ن نے کہا کہ ایکٹ کے مطابق فارما سسٹس کے لئے کوئی جاب سیکورٹی نہیں ہے ہم بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، ان کا موقف تھاکہ ماضی میں حکومتوں کی جانب سے فارمیسی ایکٹ 1967ء میں تاحا ل کوئی ترمیم نہیں کی گئی۔انہوں نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فارمیسی ایکٹ 1967ء میں ہنگامی بنیادوں پر ترامیم کی جائیں اور فارماسسٹس کے لئے واضح طریقہ کار وضع کیا جائے۔