بغیر ہیلمٹ ڈرائیونگ‘ 23 ستمبر کے بعد کسی سے کوئی رعایت نہیں ہو گی: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے کم عمر اور بغیر ہیلمٹ ڈرائیونگ کے خلاف کیس کی سماعت میں ریمارکس دیئے ہیں کہ کم عمر ڈرائیور دوبارہ پکڑے جانے پر والد کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کی جائے۔ 23 ستمبر کے بعد کسی سے کوئی رعایت نہیں بر تی جائے گی۔ چیف ٹریفک آفیسر کیپٹن ریٹائرڈ لیاقت علی ملک ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ جبکہ ای چالان کے حوالے سے سی ای او پنجاب سیف سٹی اکبر ناصر بھی پیش ہوئے۔ عدالت نے چالان کے حوالے سے ایڈیشنل سیکرٹری لاء کو آج طلب کر لیا گیا۔ سی ٹی او نے عدالت کو ٹریفک آگاہی مہم کے حوالے سے بریف کیا اور بتایا کہ صرف ایک ہفتہ کے دوران بغیر ہیلمٹ تیرہ ہزار سے زائد چالان کئے گئے۔ تین ہزار سے زائد کم عمر ڈرائیور کیخلاف کارروائی کی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کی سی ٹی او کی طرف سے جاری ٹریفک آگاہی مہم اور کارروائیوں کو سراہا۔ ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ ای چالان کی صورت میں چالان کی رقم تمام بینکوں میں جمع کرائی جا سکے گی۔اکبر ناصر خاں نے بتایا کہ ای ٹکٹنگ اسی ہفتہ میں شروع کی جائے گی۔ عدالت نے سٹیٹ بینک کو ای چالان کے حوالے سے ہدایات جاری کیں۔ عدالت نے مال روڈ، جیل روڈ، فیروز پور روڈ، مولانا شوکت علی روڈ اور علامہ اقبال روڈ پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کوئی رعائت نہ برتی جائے۔بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر چیئرمین ایل ٹی سی کو بھی طلب کر لیا گیا۔فاضل عدالت نے کہا کہ ایک ہی شہر میں ٹریفک کے لئے تین تین اتھارٹیزقائم ہیں۔ ہائیکورٹ نے کمشنر لاہور کو طلب کر لیا۔ سی ٹی او کی درخواست پر دربار داتا صاحب کے گردونواح میں تجاوزات کیخلاف کارروائی کا حکم بھی دیا۔