نجی ہسپتالوں کو سستے علاج کیلئے پندرہ روز کی مہلت خوش آئند ہے:میاں مقصود
لاہور(خصوصی نامہ نگار)متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے پرائیویٹ ہسپتالوں کو علاج سستاکرنے کے لیے پندرہ دن کی ڈیڈ لائن خوش آئند امر ہے۔نجی ہسپتال علاج معالجے کے نام پر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں اور ان پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔پرائیویٹ ہسپتالوں نے عملاً لوٹ مارمچارکھی ہے اور لوگوں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھارہے ہیں ،ان ہسپتالوں میں متوسط طبقہ علاج کروانے کاسوچ بھی نہیں سکتا۔سپریم کورٹ کی جانب سے ان کوسستا علاج فراہم کرنے کی ہدایت کوپوری قوم سراہتی ہے۔ ماضی کے حکمرانوں نے اگر سرکاری ہسپتالوں پر توجہ دی ہوتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی اورعوام کا ان پر اعتماد بحال ہوچکا ہوتا۔موجودہ حکمران سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال پر خصوصی توجہ دیں اور عوام کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جانی چاہئیں۔سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ اکثر وبیشترسرکاری ہسپتالوں کاعملہ غیر اخلاقی طرزعمل کے باعث مریضوں اور لواحقین کے ساتھ لڑتاجھگڑتا نظر آتاہے۔رہی سہی کسر سینئر ڈاکٹرز کی عدم توجہی اور اپنے پرائیویٹ کلینک کو ترجیح دینے نے پوری کردی ہے،کسی بھی سرکاری ہسپتال میں چلے جائیں مریض سینئر ڈاکٹرز کی بجائے جونیئر ڈاکٹرزکے رحم وکرم پر نظر آتے ہیں۔عوام خون پسینے کی کمائی سے حکومت کو امور سلطنت چلانے کے لیے ٹیکس دیتے ہیں مگر اس کے بدلے میں لوگوں کو کسی قسم کی کوئی سہولت میسر نہیں۔