کراچی کے عوام کو وزیراعظم سے بہت امیدیں تھیں‘ دورہ مایوس کن رہا: مصطفی کمال
کراچی (آن لائن)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے کراچی کے دورے کو مایوس کن قرار دے دیا۔ این اے 243 کے مرکزی الیکشن آفس میں علاقہ معززین سے خطاب کرتے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے اہلیان کراچی کو بہت امیدیں وابستہ تھیں لیکن اس کے برعکس انہوں نے مردم شماری میں کراچی کے 70 لاکھ افراد کو کم گننے کے اہم ترین مسئلے پر کوئی واضح اعلان نہیں کیا جس وجہ سے پورے شہر کی عوام میں ایک بے چینی پائی جاتی ہے کراچی اور حیدرآباد کی مردم شماری بالکل درست ہے یا پھر وزیراعظم عمران خان ان نتائج کو کالعدم قرار دے کر کوئی عملی اقدامات بھی کریں گے یا نہیں؟ نیز لاپتہ افراد کی بازیابی کے دیرینہ عوامی مطالبے کو بھی مکمل نظر انداز کرتے ہوئے کوئی حتمی ڈیڈ لائن دے کر ان افراد کی فوری بازیابی کیلئے احکامات جاری نہیں کیے گئے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے کراچی کے پہلے ماسٹر پلان پیش کرنے کی بات مضحکہ خیز ہے، انہیں اس حوالے سے غلط بریفنگ دی گئی ہے، کراچی کا جامع ماسٹر پلان 2007 میں اس وقت کی بلدیاتی حکومت نے بنا لیا تھا جو قانونی طور پر منظور شدہ ہے اس لیے کراچی میں نئے ماسٹر پلان کی ضرورت نہیں بلکہ موجود ماسٹر پلان پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ بلدیاتی حکومتوں کو ڈسٹرکٹ اور یوسی کی سطح پر اختیارات اور وسائل منتقل کرے جائیں تاکہ صرف زبانی جمع خرچ کے علاوہ عملی طور پر عوام کے مسائل حل کیے جا سکیں جبکہ اس حوالے سے بھی عوامی توقعات کے بر عکس کوئی قابلِ ذکر اعلان نہیں ہوا۔ وزیراعظم عمران خان کے پاکستان میں آباد افغانیوں کو شہریت دینے کے اعلان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اورنگی ٹاؤن میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں محب وطن پاکستانی آباد ہیں جن کی تین تین نسلیں پاکستان کی خاطر مر مٹ گئیں لیکن انہیں اب تک شناختی کارڈ کے بنیادی حق کے حصول سے محروم رکھا گیا ہے۔ بنگلہ دیش میں 40 سالوں سے پھنسے 2.5 لاکھ پاکستانیوں کو بھی پاکستان واپس لانے کے لیے اقدامات کئے جائیں۔