مقبوضہ کشمیر 6نوجوانوں کی شہادت ، نعش کی بے حرمتی کےخلاف مکمل ہڑتال، مظاہرے، جھڑپوں میں متعدد زخمی
سرینگر(اے این این)مقبوضہ کشمیر میں 6نوجوانوں کی شہادت اور شہید کشمیری کی لاش زنجیر سے باندھ کر گھسیٹنے کے خلاف مزاحمتی خیمے کے اعلان پر وادی میں مکمل ہڑتال ومظاہرے کئے گئے ۔ہڑتال کے دوران مقبوضہ وادی میں مارکیٹیں، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔گزشتہ روز متحدہ حریت قیادت کی اپیل پر مختلف علاقوں میں شہید نوجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، محمد یاسین ملک کی قیادت میں بڑی تعداد میں لوگوں نے لال چوک سرینگر میں غائبانہ نماز جنازہ میں شرکت کی۔چو گام دیوسر میں حزب اور لشکر کے 5مجاہدین اور ایک عام شہری کی ہلاکت کے خلاف کولگام اور اننت ناگ اضلاع میں دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات کی زندگی بری طرح متاثر رہی ہے ۔اس دوران انتظامیہ نے بارہمولہ بانہال ریل سروس دوسرے روزبھی بند رہی۔تفصیلات کے مطابق اننت ناگ اور کولگام ضلع ہیڈکوارٹروں کے علاوہ دیگر مقامات پرمکمل ہڑتال رہی اور سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدروفت بھی معطل رہی۔ ہڑتال کے باعث دونوں اضلاع کے اطراف و اکناف میں بازار، کاروباری ادارے مکمل بند رہے جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہی۔ حریت رہنما میر واعظ عمرفاروق نے کہا ہے کہ کشمیری عوام پر ظلم و جبر کا یہ سلسلہ عالمی برادری کیلئے چشم کشا حقائق ہیں۔سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل حریت قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ ، انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی تمام عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں کے قتل حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی زندگیوں کو لاحق خطرے کا نوٹس لیں۔متحدہ قیادت نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں کولگام میں شہید ہونے والے 6نوجوانوں اور زخمیوں کے اہلخانہ کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا۔مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے حریت پسند سیاسی قیادت کے خلاف سٹنگ آپریشن کا آغاز کرنے کے لئے پولیس ٹاسک فورس اور آرمی انٹیلی جنس ایجنسی کو سرگرم کئے جانے کی ظالمانہ کارروائی پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی قیادت کی پرامن سیاسی سرگرمیوں کیلئے فوج اور پولیس ٹاسک فورس کو میدان میں جھونک دینا سیاسی قیادت کو قتل کرنے یا جیل بھیج دینے کی ایک گہری سازش کا حصہ ہوسکتا ہے۔ مزاحمتی قیادت نے پچھلے ایک دو روز سے مذکورہ ایجنسیوں کی طرف سے حریت قیادت کے خلاف شبانہ چھاپہ مار کارروائیوں یا دھمکی آمیز ٹیلی فون کالز پر اپنا شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر ماس موومنٹ کی خاتون سربراہ فریدہ بہن جی کے گھر پر بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی میں سوار دو نوجوانوں کی طرف سے 2لاکھ روپے نقدی یہ کہہ کر فراہم کرنے کی کوشش کی گئی کہ اس رقم کو ماس موومنٹ کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ فریدہ بہن جی نے رقم لینے سے انکار کیا اور مذکورہ اشخاص یہاں سے فرار ہوگئے۔ مزاحمتی قیادت نے حریت رہنماوں کو بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے اس قسم کے سٹنگ آپریشن کو ایک مہلک سازش قرار دیتے ہوئے اس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی۔ مزاحمتی قیادت نے دہلی کے بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں مقید الطاف احمد شاہ کے گھر پر شبانہ چھاپہ مار کارروائی کے دوران اہل خانہ کو ہراساں کرنے کی کارروائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تلاشی لینا اور اہل خانہ کو پریشان کرنا ایک شرم ناک اور بزدلانہ حرکت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔مزاحمتی قیادت نے ریاست کے کئی ایک اضلاع سے حریت پسند رہنماﺅں اور ارکان کو SOGاور آرمی کیمپوں پر حاضر ہونے کے لیے دھمکی آمیز کارروائیوں میں شدت لائے جانے کو ایک سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے اِسے آزادی اظہار رائے پر فوجی پہرہ بٹھانے کی ایک گھناونی سازش سے تعبیر کیا گیا جس پر اگر بروقت روک نہیں لگائی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر