صاف پانی ضائع نہیں ہونے دینگے‘ بچائو کیلئے کیا اقدامات کئے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائی کورٹ نے صاف پانی کے ضیاع کیخلاف دائر دراخواست پر پانی کے بچائو کیلئے تجاویز مانگ لی ہیں اور ماہرین کو ہدایت کی کہ وہ صاف پانی کے تحفظ کیلئے تجاویز دیں۔ صاف پانی کے تحفظ کے لئے ایک ہی نوعیت کی مختلف نوعیت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ہائیکورٹ نے سیکرٹری ہائوسنگ سے استفسار کیا کہ صاف پینے کے پانی کو بچانے کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں؟ سیکرٹری ہائوسنگ نے اقدامات کی تفصیلات فراہم کرنے کے وقت مانگا جس پر ہائیکورٹ نے باور کرایا کہ کیا پلاننگ 2050ء میں مکمل ہو گی۔ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ پینے کے صاف پانی کو ضائع نہیں ہونے دیا جائیگا۔ پودوں کے دینے کیلئے نہر کا پانی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہائیکورٹ نے افسوس کا اظہار کیا کہ سندھ میں ایک ہی چھپڑ سے انسان اور جانور پانی پی رہے ہیں آپ کے افسر نے بتایا بلوچستان میں ایک عورت پانی بھر رہی تھی وہیں سے کتا بھی پانی پی رہا تھا۔ ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ صاف پانی کا معاملہ بہت اہم ہے اس کیلئے ہفتوں کا نہیں دنوں کا ٹائم ملے گا۔ درخواست پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی۔ سیکرٹری ہائوسنگ کا ذمے دار افسر روزانہ عدالت میں پیش ہو گا۔ سیکرٹری ہائوسنگ نے بتایا کہ لاہور میں 265 ٹیوب ویل ہیں۔
صاف پانی / ہائیکورٹ