حکومت نےسوئس حکام کو ملک قیوم کا لکھا گیا خط واپس لینے کی یقین دہانی کرادی۔ سپریم کورٹ کی خط کا ڈرافٹ تیار کرنے کے لیے وزارت قانون کو پچیس ستمبر تک مہلت۔
این آر او عملدرآمد کیس میں سپریم کورٹ نے اپنا شارٹ آرڈر لکھواتے ہوئے وزیرقانون کو سوئس حکام کو خط کا ڈرافٹ پچیس ستمبر تک تیار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ آرڈر میں کہا گیا ہے کہ اختیار دینے کا معاملہ ایک دن میں بھی حل ہوسکتا ہے، معاملے کو غیر ضروری طول دینے سے شکوک وشبہات پیدا ہوں گے۔ عدالت نے وزیراعظم کی درخواست پر انہیں آئندہ احکامات تک حاضری سے استثنیٰ بھی دے دیا۔ سپریم کورٹ نے وزارت قانون کو سوئس حکام کو خط لکھنے کا عمل چار مراحل میں مکمل کرنے کا بھی حکم دیا۔ پہلا مرحلے میں وزیراعظم وزیرقانون کوخط لکھنے کا تحریری اختیار دیں گے۔ دوسرےمرحلےمیں خط کی مجوزہ تحریرعدالت میں پیش کی جائے گی۔ تیسرےمرحلےمیں خط سوئس حکام کوپہنچایاجائےگا جبکہ چوتھےمرحلےمیں خط جنیواحکام تک پہنچا کر عدالت کو مطلع کیا جائے گا۔ سماعت کے آغاز پرکورٹ روم نمبر چارمیں وزیراعظم جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ وزیراعظم نے عدالت کوبتایا کہ ان کا چین کا دورہ کامیاب رہا جس پر جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ آپکا عدالت کا دورہ بھی کامیاب رہے گا۔ وزیراعظم نے عدالت کو بتایا کہ وزیرقانون کو تمام اتھارٹی دے دی ہے۔ جس پر سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ آپ نے جو اختیار دیاہے وہ زبانی ہے یا تحریری؟ جب اختیار دیا جائے گا تو اگلا مرحلہ خط لکھنے کا آئے گا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ پانچ رکنی بنچ، سترہ رکنی بنچ کے فیصلے سے آگے نہیں جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو کل تک وزیرقانون کو اختیار تفویض کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے عدالت سے وفاق کے تحفظات ملحوظ خاطررکھنے کی استدعا کی جس پر جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ وفاق کے تحفظات کو عدالت دو بار دیکھ چکی ہے۔سماعت کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ معاملہ آصف زرداری کی ذات کا نہیں بلکہ صدر کے عہدے کا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پہلی بارروس کے صدر پاکستان آرہے ہیں جبکہ صدرزرداری اسی ماہ اقوام متحدہ جارہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایسا حل چاہتے ہیں کہ عدالت کا وقار بھی رہے اورصدر کے عہدے کا بھی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کا انعقاد دور نہیں، استدعا ہے کہ وسیع تر ملکی مفاد میں ایسا حکم دیا جائے جس سے مسئلہ حل ہوسکے۔