چین کے پاس معاشی بحالی کے لئے مالی گنجائش موجود ہے آئی ایم ایف عہدیدار
واشنگٹن (شِنہوا)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ چین کے پاس اپنی معاشی بحالی کے لئے مالی گنجائش موجود ہے ، انہوں نے چین پرزور دیا کہ وہ کوویڈ19-کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اپنے میکرو مالیاتی فریم ورک کو مضبوط بنائے۔آئی ایم ایف کے ڈائریکٹرمحکمہ مالیاتی امور وِٹر گیسپرنے اس ہفتے کے اوائل میں ایک ویڈیو انٹرویو میں شِنہوا کو بتایاکہ چین کو رواں سال کافی مالی معاونت حاصل ہے اور یہ ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں پر 2021 میں مزید مالی امداد کی توقع کی جارہی ہے۔گیسپر نیکہا کہ خاص طور پر چین کی مرکزی حکومت صوبائی حکومتوں کو وسائل مہیا کرتی رہی ہے تاکہ وہ اخراجات کی سطح کو برقرار رکھ سکیں جو جاری صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے۔اکتوبر2020 میں مالیات کے اس ادارے کی جاری نئی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی حکومتوں نے کوویڈ-19 کی وبا کو ختم کرنے کے لئے 120کھرب امریکی ڈالر کی مجموعی مالی پالیسیوں کے ساتھسخت اقدامات اٹھائے ہیں رپورٹ کے مطابق اس طرح کے اقدامات اور مندی کی وجہ سے ٹیکس محصولات میں زبردست کمی کے ساتھ عالمی سطح پر سرکاری قرضوں کا حجم مجموعی ملکی پیداوار(جی ڈی پی) کے 100 فیصد کے قریب کی ریکارڈ سطح پرپہنچ گیاہے۔دریں اثنا چین کے سرکاری قرضوں کی سطح میں بھی اس سال اضافہ ہورہا ہے اور توقع ہے کہ 2021 سے 2025 تک اضافے کا رجحان پرقرار رہے گا۔گیسپر نے کہا کہ ان کی سمجھ کے مطابق چینی حکام کی جانب سے مقررکیا گیا ٹائم فریم 2025 کے مقابلے میں کہیں زیادہ طویل ہے اور یہ کہ کم شرح سود ، معاشی نمو اور مالی ایڈجسٹمنٹ سے درمیانی مدت میں قرضوں میں اضافے میں کمی کی توقع ہے۔