شمالی وزیرستان، اور ماڑہ میں شہید 5 جوانوں کی آبائی علاقوں میں تدفین
سرائے نورنگ، میانوالی+ کالا باغ (نامہ نگاران) شمالی وزیرستان اور گوادر میں دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والے پاک فوج کے تین سپوت آبائی علاقوں میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیئے گئے۔ حوالدار یونس خان کا تعلق آدمزئی اور لانس نائیک عصمت اللہ کا تعلق عمر تتر خیل گائوں سے تھا۔ وہ شمالی وزیرستان کے رزمک علاقے میں سکیورٹی فورسز پر حملے میں شہید ہو گئے تھے۔ ایف سی اہلکار عمران اللہ بھی دیگر ساتھیوں کے ہمراہ گوادر کے قریب سکیورٹی فورسز کے قافلے پر دہشتگردوں کے حملے میں جام شہادت نوش کر گئے تھے۔ ان کا تعلق میلہ شہاب خیل گاؤں سے تھا۔ شہداء کے جسد خاکی آبائی علاقوں کو لائے گئے جہاں انہیں پورے اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہید فواد اللہ خان کی نماز جنازہ مسلم باغ نورنگ میں گورنمنٹ مڈل سکول نار مسلم باغ کے ساتھ جبکہ شہید عمران اللہ خان کی نماز جنازہ میلہ شہاب خیل میں ادا کر دی گئی۔ کراچی سے گوادر کے راستے میں دہشت گردوں کے حملہ میں شہید ہونے والے ایف سی اہلکار وارث خان کی نماز جنازہ فوجی اعزاز کے ساتھ ادا کرنے کے بعد آبائی گاؤں ٹولہ منگلی میں تدفین کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کالا باغ کے نواحی علاقہ ٹولہ منگلی کے گھر کا دوسرا بھائی بھی دفاع وطن کیلئے شہید ہو گیا۔ 2018ء میں بھی ان کے بھائی فوج کے جوان عارف خان بھی وطن پر اپنی جان قربان کر چکے ہیں۔ شہید وارث کی نماز جنازہ میں فوجی حکام کے علاوہ مقامی شہریوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شہید وارث دو سال پہلے شادی ہوئی تھی۔ اس نے پچھلے ڈیڑھ سال کا بیٹا اور بیوی سوگوار چھوڑے ہیں۔ گائوں روغان کے ایک اور جوان نے جان اپنے دھرتی پر نچھاور کیا۔ محمد عابد شہید کوکجھو روفقیر کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گاؤں روغان کے نائب صوبیدار سید گل کے پوتے اورخیدگل کے بیٹے محمد عابد نے بلوچستان میں شہید ہوئے اور اپنی جان اپنے پیارے ملک پاکستان پر نچھاور کیا۔