سانحہ کارساز کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے: پی پی رہنما
ملتان(سپیشل رپورٹر) سانحہ کارساز 18 اکتوبر کے حوالے سے پی پی پی رہنماؤں نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے پی پی پی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کو مر نے پہلے 18 اکتوبر کو قتل کرنے کی سازش کی پھر 27 دسمبر کو شہید کر دیا آج تک بے نظیر بھٹو شہید کے کارواں پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا ہے اگر سانحہ کارساز کے کرداروں کو بروقت گرفتار کر کے سزا ئیں دیدید جاتیں تو پھر سانحہ راولپنڈی نہ رونما ہوتا۔ ان خیالات کااظہار مختلف رہنماؤں نے نمائندہ نوائے وقت سے اپنی گفتگو میں کیا اس موقع پر پی پی پی کے مرکزی رہنما خواجہ رضوان عالم نے کہا کہ آج بھی یاد ہے 18 اکتوبر 2007 کی وہ قیامت کی رات جب عوام دشمن طاقتوں نے عوام کی محبوب قائد شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو وطن واپسی پر ختم کردینے کی ناکام کوشش کی اس ناپاک حملہ میں درجنوں جیالے اپنی قائد شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پر جان وار گئے اور سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے ۔پی پی پی کے ڈویژنل صدر خالد حنیف لودھی نے کہا کہ سانحہ کارساز کے حقیقی مجرمان کو کٹہرے میں لاکر بے گناہ غریب جیالوں کے قاتلوں کو عبرت ناک سزا دی جائے ایم این اے نوید عامر جیوا نے کہا کہ ملتان کا ہمارا ایک اور ساتھی رانا دلمیر بھی سانحہ کارساز میں زخمی ہوا تھا لیکن افسوس 3 سال قبل وہ دنیا فانی سے کوچ کر گیا آج کے دن میں اپنے بھائی رانا دلمیر کو اور تمام شہدا کارساز و زخمی کارساز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پی پی پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری راؤ ساجد علی نے کہا کہ سانحہ کارساز رہتی دنیا کیلئے سیاسی جمہوری جدوجہد کی سب سے بڑی تاریخی مثال ہے موجودہ دور حکومت میں بھی جمہوری روایات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں عوام کو غربت، مہنگائی و بے روزگاری کی چکی میں پیسا جا رہا ہے۔ پی پی پی رہنما ساجد امین نے کہا کہ پی پی پی ترجمان خواجہ عمران نے کہا کہ نیازی سرکار کو بہت جلد ایوان اقتدار سے بوریا بستر گول کرنا پڑے گا آج کراچی میں ہونے والا جلسہ سندھ کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہو گا ۔