جمہوری روایات
مکرمی!ہمارے ہاں جمہوری روایات بڑی کمزور ہیں اس کی وجہ سے یہاں جمہوریت کو پینپے کا کم موقعہ ملا ۔حسین شہید سہروردی نے حزب اختلاف کی پاکستان میں بنیاد رکھی اور پارلیمان کو بتایاکہ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کو کیسے چلایا جاتا ہے۔بدقسمتی یہ ہوئی کہ بجائے اس کے جمہوری روایات پاکستان میں مضبوط جڑ پکڑتی پاکستان کی سیاسی زندگی مارشل لاء کی نذر ہوگئی۔دوسرے لفظوں میں پاکستان میں جمہوریت کا بستر گول کردیا گیا۔اس کے بعد کیا ہوا وہ اب پاکستانی تاریخ کا حصہ ہے۔پھروقفے قفے کے بعد جمہوریت اورمارشل لاء آنکھ مچولی کا کھیل کھیلتے رہے۔آخر مارشل لاء کی یلغار اختتام کو پہنچی اور جمہوریت کو قدم جمانے کا موقعہ ملا۔یہاں سے تسلسل کے ساتھ جمہوریت کا سفر شروع ہوتا ہے۔اب تک کی روداد کے مطابق یہ سفر کوئی تسلی بخش نہیں ہے۔کمزور جمہوریت کی روایات کی کہانی یہاں سے شروع ہوئی اس دوران کوئی لیگ اور پی پی پی ہے یا دیگرے اقتدار میں رہیں۔اس دوران مختلف قسم کے سیاسی طعنے دیئے گئے۔یہ کہا جانے لگا کہ ان دوپارٹیوں نے آپس میں طے کررکھا ہے کہ وہ یکے باد دیگرے اقتدار میں رہیں گیں جب پی پی اقتدار میں تھی تو ن لیگ کو فرینڈلی آپسنز کا طعنہ دیا گیا اب جب کہ پی ٹی آئی اقتدار میں آگئی ہے تو پی پی پی نے عجیب رول ادا کرنا شروع کردیا ہے۔سیاسی پختگی کا ثبوت دیجیئے۔سیاسی زندگی مضبوط ہوگی۔روایات مستحکم ہونگیں۔سیاسی طور پر پھلے پھولیں گے۔ملک ترقی کی طرف گامزن ہوگا۔سیاسی وعدوں پر قائم رہیں۔موروثی سیاست کو چھوڑیں گے تو بات بنے گی(رشید احمد،واہ کینٹ)