اسرا ئیلی طیاروں کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری، غزہ کیساتھ دونوں کراسنگ بارڈر بند
غزہ+ جنیوا (نیوز ایجنسیاں+ اے ایف پی) اسرائیلی طیارے کے غزہ میں رہائشی علاقے اور سکول پر فضائی حملے میں ایک نوجوان شہید اور 6 طالب علموں سمیت 8 فلسطینی زخمی ہوگئے، اسرائیلی فضائیہ نے اپنے شہریوں کی حفاظت میں جوابی حملہ کیا۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فضائی حملے میں 25 سالہ فلسطینی نوجوان نجی احمد الزنین شہید ہوگئے جب کہ سکول کے6 کم سن طالب علموں سمیت8 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صبح اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں رہائشی علاقے پر متعدد راکٹ برسائے جب کہ خان یونس میں بھی ایک راکٹ داغا گیا۔ فضائی حملے کی زد میں آکر کئی گھر اور ایک سکول تباہ ہوگیا۔ دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے اپنے شہریوں کی حفاظت میں جوابی حملہ کیا۔ یہ فضائی حملہ فلسطینی علاقے سے اسرائیلی علاقے میں داغے گئے دو راکٹس کے جواب میں کیا گیا۔ غزہ سے دو راکٹس بیرشیبا اور تل ابیب کے اسرائیلی آبادی پر داغے گئے۔ غزہ کیساتھ دونوں کراسنگ بارڈر بند کر دیئے گئے۔ فلسطینی وزیر خارجہ نے کہا جنگ چھڑی تو دور رس نتائج نکلیں گے۔ کویت کی پارلیمنٹ مجلس الام کے سپیکر مرزوق علی الغانم نے جنیوا میں عالمی پارلیمانی اتحاد کے اجلاس سے خطاب میں فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی جس پر صہیونی ریاست آگ بگولہ ہوگئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جنیوا میں منعقدہ عالمی پارلیمانی اتحاد کے اجلاس سے خطاب میں کویتی رہنما نے کہا کہ اگر اسرائیل کو یہ گمان ہے کہ فلسطینی اس کے مظالم کے سامنے سفید پرچم لہرائیں گے تو یہ ناممکن ہے۔ صہیونی ابلیسوں کی یہ توقع پوری نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام نے 50 سال سے زیتون کی شاخ تھام رکھی ہے مگر انہیں اس کے جواب میں ھاون راکٹوں، میزائلوں اور بموں کا سامنا ہے۔ جب فلسطینی اپنے دفاع کے لیے پتھر اٹھاتے ہیں تو صہیونی ان پر خود کار رائفلوں سے فائرنگ کرتے ہیں۔ مرزوق الغانم نے کہا کہ غاصب صہیونیوںنے 70 سال سے فلسطینیوں کا جینا حرام کر رکھا ہے۔ ان کے حقوق غصب کیے گئے ہیں۔ میں ان غاصبوں سے کہتا ہوںکہ تم ایک فلسطینی کے گھر میں ماتم برپا کرتے ہو وہ اس کے مقابلے میں 10 شادیاں کرتے ہیں۔ تم ایک فلسطینی کو شہید کرتے ہو وہ 10 پیدا کرتے ہیں۔ تمہاری ایک گولی کے مقابلے میں وہ ہزاروں نغمے، قصیدے اور نعرے تیار کرتے ہیں۔ یہی ہماری اخلاقیات ہیں۔ انہوں نے فلسطینی قوم کے ساتھ ہونے والے مظالم کی روک تھام کے لیے عالمی سطح پر موثر مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے عالمی پارلیمنٹ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ دوسری جانب کویتی پارلیمنٹ کے سپیکر کی تقریر پر صہیونی وفد آگ بگولہ ہوگیا اور سخت برہمی کا اظہار کیا، جب وہ تقریر کر رہے تھے تو صہیونی وفد بہ طور احتجاج واک آئوٹ کر گیا۔