پنجاب کا بجٹ: سٹمپ ڈیوٹی میں 10 ہزار روپے تک کا اضافہ۔ چھوٹی گاڑی اور موٹر سائیکل کا لائف ٹائم ٹوکن بھی بڑھ گیا۔ تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ برقرار۔ اعداد و شمار کی جادوگری نہیں دکھائی۔ حقیقی بجٹ پیش کیا۔ وزیر خزانہ۔ اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی حکومتی ارکان سے ہاتھا پائی سپیکر ڈائس کا گھیرائو، بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
پنجاب کے وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے گزشتہ روز صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی میں اپنی حکومت کا پہلا بجٹ پیش کیا۔ اگر بنظر غور دیکھا جائے تو یہ سابق حکومت کے منظور شدہ بجٹ کا ہی ایک تسلسل ہے جو رواں مالی سال کے باقی ماندہ 8 ماہ کے لئے پیش کیا گیا ہے۔ اس بجٹ میں عوام کے لئے رعایت کی کوئی خاص چیز موجود نہیں جبکہ بعض نئے ٹیکس لگا کر مہنگائی کی رفتار کو مزید تیز کر دیا گیاہے جو حکومت کے عوام کو ریلیف دینے کے دعوئوں کے برعکس ہے اس لئے عوام کی طرف اس بجٹ کے خلاف منفی ردعمل بھی سامنے آ سکتا ہے۔ گزشتہ روز اپوزیشن نے اسمبلی میں اجلاس کے دوران بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں اور وہاں ہنگامہ آرائی بھی کی۔ جس پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں ہاتھا پائی بھی دیکھنے میں آئی۔ جس طرح حکومتی ارکان کو بجٹ پیش کرنے اور اس کی تعریف میں قلابے ملانے کا حق ہے اسی طرح اپوزیشن کو بھی حق ہے کہ وہ بجٹ کے عوام دشمن نکات پراحتجاج کرے۔ مگر اس احتجاج کو سیاسی محاذ آرائی کا رنگ دے کر دنگا فساد کی شکل دینا درست نہیں۔ کیونکہ اس قسم کی کارروائیوں سے نقصان بالآخر جمہوریت کا ہی ہوتا ہے۔ اپوزیشن اگر محسوس کرتی ہے کہ یہ بجٹ غریب دشمن ہے تو وہ اس کیخلاف آواز ضرور بلند کرے۔ مگر یہ احتجاج آئینی طریقہ کار اور دائرہ کار میں ہی رہنا چاہئے۔ دیکھنا ہے عوام اس بجٹ کے حوالے سے کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024