سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں 4 دہشت گرد ہلاک

پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر اور ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک فوجی جوان نے جام شہادت نوش کیا۔ مسلح افواج کے شعبہ¿ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، بڈھ بیر میں مارے گئے دہشت گردوں میں کمانڈر سمیع اللہ عرف شینائے، کمانڈر سلمان احمد، عمران محمد اور حضرت عمر عرف خالد شامل ہیں۔ مارے جانے والے تمام دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے اور ان سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔ دہشتگرد علاقے میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ سمیت دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔ اسی نوعیت کا دوسرا آپریشن ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کیا گیا جہاں دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں لانس نائیک محمد اعجاز خان شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ادھر، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس معلومات ہیں کہ دہشت گرد پاکستان میں غیر قانونی مقیم افراد سے رابطے میں ہیں۔ ذرائع ابلاغ کو دی گئی ہفتہ وار کے دوران ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی عبوری حکومت کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کا کہا ہے۔ ہم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف ٹھوس کارروائی کے خواہاں ہیں۔ وزارتِ خارجہ کی ترجمان کا یہ مطالبہ بین الاقوامی تقاضوں سے بھی ہم آہنگ ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی کے لیے خطرہ پیدا کرنے والے دہشت گرد گروہوں کو ختم کیا جائے۔ ہمیں ملک کی سلامتی سب سے زیادہ عزیز ہے۔ دہشت گردی میں افغانیوں کا ملوث ہونا تصدیق شدہ ہے جو افغان پناہ گزینوں کے اندر موجود ہیں۔ غیر قانونی مقیم باشندوں کے انخلا میں اب کوئی نرمی نہیں ہونی چاہیے۔