ماضی میں بلوچستان کے عوام کیلئے فلاحی منصوبے نہیں بنائے گئے،بلوچستان کے عوام کوبنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں: وزیراعلی بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کوبنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں، کوئی اسکیم اس وقت تک مفید نہیں جب تک فائدہ عوام کونہ پہنچے، طریقہ کارنہ بدلا تو کوئی منصوبہ مکمل ہو بھی نہیں پائے گا،حکومتوں کواحساس کرنا چاہیے پیسے عوامی بھلائی میں استعمال کریں، اسکیمیں اس وقت تک فائدہ مند نہیں، جب تک عوام کو فائدہ نہ ہو، مگر افسوس عام لوگوں کو فائدہ دینے کیلئے اسکیمیں نہیں لائی گئیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں شروع کیے گئے کئی پراجیکٹس بند پڑے ہیں، نئے پراجیکٹس کا فائدہ نہیں تو پیسہ کیوں ضائع کریں، پراجیکٹ نہیں چلے تو اس کا نقصان بھی عوام کو ہوگا، ہمیں ماضی میں ہونے والے غلط فیصلوں سے سبق سیکھنا چاہیئے، ماضی کی غلطیاں دہرائیں گے تو مزید پستی کی طرف جائیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ میں طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ طلبہ پاکستان کا مستقبل ہیں۔جام کمال نے کہا کہ نوجوانوں کوملک کی تعمیرو ترقی میں کردارادا کرنا ہے، کچھ ذمہ داریاں ہیں جن پرفوری عمل کرنا ہے، چند وجوہات کی بنیاد پراعلی تعلیمی ادارے ٹھیک نہیں چل رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ کوئی اسکیم اس وقت تک مفید نہیں جب تک فائدہ عوام کونہ پہنچے، یہاں اسکیم اس لیے بنتی تھی کہ من پسند ٹھیکیدارکودینی ہے، اسکیموں پرخرچ ہونے والاپیسہ عوام کا ہے اسے ضائع نہیں کرنا۔وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کوبنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں، ماضی میں بلوچستان کے عوام کے لیے فلاحی منصوبے نہیں بنائے گئے۔جام کمال نے کہا کہ ایسے بہت منصوبے ہیں جوشروع ہوئے لیکن مکمل نہیں ہوئے، طریقہ کارنہ بدلا تو کوئی منصوبہ مکمل ہو بھی نہیں پائے گا۔انہوں نے کہا کہ گریٹرواٹرمنصوبے کے لیے اربوں روپے کی مشینری خریدی گئی، جب مشینری کا استعمال نہیں کرنا تھا تو خریدی کیوں؟۔وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ حکومتوں کواحساس کرنا چاہیے پیسے عوامی بھلائی میں استعمال کریں، گزشتہ حکومتوں نے پی ایس ڈی پی کی رقم روک کر نئی اسکیمزبنائیں۔