نیا پاکستان بنانے والوں نے پاکستان کی بنیادوں کوہلا کررکھ دیا ہے ، دس روپے کی روٹی،پندرہ روپے کا نان یہ ہے نیا پاکستان: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دس روپے کی روٹی،پندرہ روپے کا نان یہ ہے نیا پاکستان واہ رے عمران خان،چوری کے ووٹ سے بننے والی حکومت سینہ زوری پر اترآئی، ابھی تو 100 دن بھی پورے نہیں ہوئے یہ تو 100 سے زیادہ یو ٹرن لے چکے ہیں۔ نیا پاکستان کے نام پر پرانا پاکستان تباہ کرنے والوں کو روکا جائے گا، ان کو توں توں میں میں کے علاوہ تیسرا کوئی لفظ نہیں آتا، معاشی بحران کیاحل کریں گے؟ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں۔اتوار کو گلگت کے شاہی پولو گراونڈ میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ نے نئے پاکستان کا خاکہ تو دیکھ لیا ہوگا، یہ کیسا نیا پاکستان ہے جہاں غریب کی کوئی آواز نہیں سنی جا رہی اور نہ ہی کسی کی جان ومال محفوظ ہے، تحریک انصاف کی وجہ سے عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں۔کسان بے حال اور مزدور کو مزدوری نہیں مل رہی۔ نئے پاکستان میں ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن نوکریاں دینے والے لوگوں سے روزگار چھین رہے ہیں۔پچاس لاکھ گھر بنانے کا دعوی کرنیوالے غریبوں کے کچے مکان توڑ کر گرا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تبدلی کا آغاز گلگت بلتستان کے بجٹ کوکاٹ کر کیاگیا۔انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ کیا گلگت میں صحت، تعلیم اور ترقی کا وعدہ پورا ہوا؟ آج کل تبدیلی کے وعدے کیے جا رہے ہیں، گلگت بلتستان کے باسیوں نے ڈوگرا راج کیخلاف جنگ لڑی لیکن ڈوگرا راج سے آزادی حاصل کرنے والوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا۔ سی پیک میں گلگت بلتستان کو نظر انداز کیا گیا، گلگت بلتستان کے حقوق پر کسی کو ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے، سی پیک منصوبے میں گلگت بلتستان کے حقوق کا تحفظ کیا جا ئے گا ، سابق وزیراعظم ذوالفقار بھٹو نے گلگت بلتستان کو شاہراہ قراقرم کا تحفہ دیا اور یہاں سے سرداری نظام کا خاتمہ کیا، اس کے بعد شہید بی بی کے وعدوں کو آصف زرداری نے پورا کیا اور یہاں کی عوام کو ان کے حقوق دیئے گئے۔ان کا کہناتھا کہ گلگت بلتستان کیساتھ جو رشتہ بھٹو نے جوڑا وہ رشتہ بے نظیر اور آصف زرداری نے نبھایا، میں بھی وہی رشتہ نبھانے کا وعدہ کرتا ہوں، پیپلز پارٹی کے پرچم کے سائے تلے استحصالی نظام کیخلاف جدوجہد جاری رکھوں گا۔ میری جدوجہد ہرمحنت کش کی جدوجہد ہے، مجھے یقین ہے آپ کی جانب سے بھٹو کی طرح میرا بھی ساتھ دیا جائے گا ۔میں عوام کی حمایت کے بغیر اکیلا کچھ نہیں کر سکتا، میرا ساتھ دیں اور میرا بازو بن جائیں، ہم اقتدار میں آ کر گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کو یقینی بنائیں گے، ہم صرف وعدے نہیں کرتے بلکہ نبھاتے بھی ہیں، اگر آپ کو جمہوری وسیاسی حقوق ملے تو پیپلز پارٹی نے دیئے۔ ہم اقتدار میں آ کر دیامربھاشا اور منجھی ڈیم سے منصفانہ رائلٹی کو یقینی بنایا جائے گا ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ معیشت کی کشتی ڈوب رہی ہے، ملک نازک ترین صورتحال سے دوچار ہے، قرض مانگنے پر خود کشی کرنے والے قرض ملنے پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں، بحران حل کرنے کے لیے ویژن، قیادت کی ضرورت ہوتی ہے، حکومت کو لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے سے وقت ملے تو معیشت پر توجہ دیں، ہم پاکستان کو سیاسی تجربہ گاہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن میں عوام کو سبز باغ دکھائے گئے، ایمانداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے والے کا اپنا دامن داغدار ہو چکا ہے، سو دن والوں نے سو سے زائد یوٹرن لئے گئے ہیں، ہم نئے پاکستان کا نام لے کر پاکستان کو تباہ کرنے والوں کا راستہ روکیں گے، نیا پاکستان بنانے والوں نے پاکستان کی بنیادوں کوہلا کررکھ دیا ہے ۔