کوئی ربع صدی اُدھر کراچی کی ایک نمایاں شخصیت کی صاحبزادی قتل ہو گئی۔ قاتل کی تلاش کے لئے پولیس پر پریشر بڑھا تو آئی جی نے تنگ آ کر اپنی بے بسی کا اظہار یہ کہتے ہوئے کیا تھا۔ کہ اتنے بڑے شہر میں مجرم کو ڈھونڈنا ایسے ہی ہے کہ جیسے بُھس کے ڈھیر سے سوئی کی تلاش، زمانہ قیامت کی چال چل چکا۔ جگہ جگہ لگے کیمروں اور دیگر ٹیکنالوجی نے پولیس کا کام آسان کر دیا ہے اور اب شاید ہی کوئی مجرم بچ پاتا ہو، مگر ابھی بہت کچھ ہونا باقی ہے۔ مکمل ڈجٹائزیشن سے بنکوں، پولیس، ٹیکس، ٹریفک، بجلی، پانی، عدلیہ پاسپورٹ، جائیداد گاڑی کی رجسٹریشن اور دیگر متعلقہ امور ایک کلک سے حل ہونگے۔ جو بیشک تبدیلی کی ایک شکل ہے اور یہ تبدیلی ضرور آنا چاہیئے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024