سپریم کورٹ کا صوبائی محکمہ برائے سوشل ویلفیئر ملازمین کی بحالی کا فیصلہ جاری
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان نے خیبر پی کے کے محکمہ برائے سوشل ویلفیئر خواتین خواتین ملازمین کی بحالی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے ۔ خواتین ملازمین کو بحال کرنے کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا جس کے خلاف صوبائی حکومت کے پی کے، کی نے اپیل دائر کی تھی جو سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے خارج کردی تھی جبکہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا، چھ صفحات پر تحریری فیصلہ جسٹس دوست محمد خان نے تحریری کیا ہے فیصلے کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے خواتین کو ہراساں کرنے کے قوانین پر عملدرآمد کے لئے کوئی موثر حکمت عملی نہیں بنائی جاسکی ہے، کے پی کے کی صوبائی حکومت نے ملازمین کو عارضی قرار دیتے ہوئے برطرف کر دیا تھا۔ پشاور ہائیکورٹ نے تمام خواتین کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا، جسے سپریم کورٹ نے بھی برقرا ر رکھا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ سرکاری دفاتر میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے‘ سڑکوں اور چوراہوں پر خواتین کو ہراساں کیا جا رہا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنا قابل تشویش، فوری خاتمے کی ضرورت ہے، عدالت نے کہا ہے کہ خواتین کا ووٹ کا حق بھی مردوں کے مرہون منت ہے، سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ آئین خواتین اور مردوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے، لیکن خواتین کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ غیر ریاستی عناصر خواتین کی تعلیم اور کھیلوں میں شمولیت کیخلاف جہاد کر رہے ہیں، فیصلہ میں قرار دیا گیا ہے کہ اسلام نے خواتین کو اعلی مقام اور بے شمار مراعات دیں، عدالت نے فیصلہ پر عمل درآمد اور ملازمت پیشہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔ واضح رہے بروز جمعہ سپریم کورٹ کی جانب سے دیگر مقدمات کے تحریری فیصلے بھی جاری کیئے گئے ہیں۔