بھارتی ہندو جوڑے کو جنم بھومی کی محبت پنڈی بھٹیاں کھینچ لائی، پاکستان کے لوگوں کی محبت فراموش نہیں کرینگے: کشتوری رام
کسیسے (نامہ نگار) پاکستان کے لوگوں کی محبت کے لمحات کو کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے، بچپن کی یادیں تازہ ہوگئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار بھارت سے آنے والے کشتوری رام اور اس کی اہلیہ نے کیا۔ بھارتی جوڑے کو ان کے بچپن اور جنم بھومی کی یادیں پاکستان لے کر آئیں۔ 82 سالہ کشتوری رام کا بچپن پنڈی بھٹیاں میں گزرا تھا وہ بارہ سال کا تھا ہندوستان کی تقسیم 1947 میں ہوئی تو ان کا خاندان دہلی میں مقیم ہوگیا تھا مگر کشتوری رام کو اپنے آبائو اجداد کا وطن اور جنم بھومی کی یادیں نہیں بھولی تھیں۔ 70 سال بعد اس کے دل کی تمنا پوری ہوئی اور پاکستان پہنچ کر اپنی جنم بھومی کو دیکھنے پنڈی بھٹیاں کے محلہ لوہاراں میں اپنے والدین کے گھر کو تلاش کرکے مکان مالک سے اجازت طلب کی وہ اس کو ایک نظر دیکھنا چاہتا ہے مکان کے اندر داخل ہوکر ایک کمرہ کی جانب اشارہ کیا میری اس کمرہ میں پیدائش ہوئی تھی یہ کمرے اسی حالت میں تھے جیسا چھوڑ کر گئے تھے اس نے کمروں کو چوما، اس کی آنکھوں میں آنسو اُمڈ آئے، اس نے اس مکان اور محلہ گلیوں میں بچپن کی یادیں دہراتے کہا مسلمان ہندو سکھ میں اس قدر بھائی چارہ تھا ایک دوسروں کے تہواروں کا احترام کرتے تھے۔ ماہنی شاہ سکول میں پڑھتا تھا اس محلہ اور شہر کے افراد کے نام بھی بتائے اور کہا اب تو پنڈی بھٹیاں شہر بن چکا ہے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کے جنم بھومی کی ویڈیو اور تصاویر اور سلفیاں بھی اتاریں اور مختصر لمحات جنم بھومی میں گزارنے کے بعد ان یادوں کو سمیٹتے ہوئے محلہ داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چلا گیا۔