ٹیکنوکریٹ حکومت کی آئین میں کائی گنجائش نہیں، اسمبلیاں مدت پوری کریں گی:غفور حیدری
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام نے الحمدللہ ختم نبوت کے حوالے سے پرانا حلف نامہ جو کہ 73 کے آئین کا حصہ تھا من وعن بحال کروادیا ، جمعیت علماء اسلام اور پوری قوم یوم تشکر منائے ، ختم نبوت کے قانون کی چوکیداری کرتے رہیں گے ،میڈیا پارلیمنٹ میں جمعیت علماء اسلام کے گنے چنے ارکان کی اتنی بڑی جہدوجہد کو عوام کے سامنے نہیں لارہی جبکہ چند لوگوں کے دھرنے کو کوریج دے رہی ہے دھرنے والوں کو میرا مشورہ ہے کہ اب انہیں اپنا دھرنا ختم کرنا چائیے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفورحیدری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔جمعیت علماء اسلام بھی دھرنے اور احتجاج کا رآستہ اختیار کرسکتی تھی مگر جمعیت کی قیادت نے پارلیمنٹ سے قادیانیوں کے کفر پہ ایک مرتبہ پھر مہر ثبت کردی ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد کچھ قوتیں افراتفری کا شکار ہے اور بے بنیاد پروپیگنڈوں کا سہارا لے رہے ہیں یہ قومی خواہش تھی جو الحمدللہ بحال ہوئی ۔ انھوں نے کہا کہ کہ مذھبی قوتوں کا اتحاد وقت کی ضرورت تھی ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ،اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں ۔سیاسی جماعتیں الزامات کی سیاست سے دور رہیں ورنہ دوسری قوت کو موقع مل سکتا ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے جہدوجہد کررہی ہیں ایسے کسی بھی قانون کا حصہ نہیں بنیں گے جو اسلام اور اسلامی تعلیمات سے متصادم ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے کارکن اور پوری قوم شکرانے کے نوافل ادا کریں کہ جمعیت علماء اسلام کے آئینی جہدوجہد کے نتیجے میں قادیانی احمدی لاہوری فرقہ کبھی مسلمان نہیں ھوسکتا ۔