مقبوضہ کشمیر : تلاشی کاروائیوں کیخلاف مظاہرے ، حریت پسندوں کو سرنڈر کرانے کیلئے پاسپورٹ ، ملازمت دینے کا جھانسہ
سری نگر (کے پی ئی+ نیٹ نیوز) بھارتی فوج کی تلاشی کارروائیوں کے خلاف شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ مقبوضہ کشمیر میں قاضی گنڈ میں سرینگر جموں شاہراہ پر تعینات فوجی اہلکار کی بندوق سے اچانک گلی نکلی جس کے سبب افراتفری مچ گئی۔ بانڈی پورہ میں فورسز کا آپریشن اختتام پذیر ہو گیا۔ کٹھ پتلی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد جولائی 2016ء کے بعد شروع ہونے والے عوامی احتجاج کو طاقت کے زور پر روکنے کی کوشش کی گئی ۔زخمی ہونے والے شہریوں میں 75 فیصد وہ لوگ تھے جو پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے۔ریاستی حکومت نے انسانی حقوق کمشن کو بھیجی گئی اپنی رپورٹ میں بتایا مجموعی طور پر 1725 افراد زخمی ہوئے۔ حریت کانفرنس اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے مشترکہ بیان میں سینئر قائد علی گیلانی کے خلاف نیشنل کانفرنس کی حالیہ بد تہذیبانہ ہرزہ سرائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ جموں وکشمیر کے چیرمین اور حریت کانفرنس کے رہنما مسرت عالم بٹ پر36 ویں دفعہ پبلک سیفٹی ایکٹ لگاکر کوٹ بھلوال جیل بھیج دیا گیا ہے۔ کٹھ پتلی حکومت نے کشمیری عسکریت پسندوں کو سرنڈر کرانے کے لیے پاسپورٹ اور سرکاری نوکری کا جھانسہ دے دیا ہے کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نئی سرنڈر پالیسی متعارف کرنے جارہی ہے جس کے تحت ہتھیار ڈالنے والوں عسکریت پسندوں کو پاسپورٹ اور سرکاری نوکری حاصل کرنے کا حقدار قرار دیا جائیگا۔ بھارتی فوج نے ایک اور نوجوان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ چند روز قبل جیش محمد میں شامل ہونے والے فٹ بال کے کھلاڑی نے سرنڈر کر دیا۔ بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ 20 سالہ ماجد ارشاد نے بھارتی فوج کے کیمپ میں پیش ہو کر ہتھیار ڈالے ہیں۔ بھارتی حکومت کے مذاکرات کار دنیشور شرما نے مشن کشمیر سے متعلق پہلے مرحلے کی رپورٹ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو دے دی ہے۔ باور کیا جارہا ہے کہ دنیشور شرما کا دوسرا دورہ نومبر کے اواخر یا دسمبر کے پہلے ہفتے سے شروع ہوگا۔بدھ کو نئی دہلی میں حکومتی کور گروپ میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کی۔یہ کور گروپ میٹنگ دنیشور شرما کیساتھ تبادلہ خیال کرنے کیلئے بلائی گئی تھی۔ دنیشور شرما نے اس دورے کے دوران ریاست میں لوگوں کی طرف سے ظاہر کئے گئے تحفظات اور دیگر عوامل کی طرف بھی شرکا کی توجہ مبذول کرائی۔ ا نہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل اور ریاست میں قیام ِ امن کے حوالے سے وہ ہر ایک کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو792میگاواٹ اضافی بجلی دینے کا علان کر دیا ہے۔ بھارتی وزارت بجلی نے غیر مختص 1071 میگاواٹ بجلی کا 74فیصد حصہ جموں و کشمیر کو دینے کا علان کیا ہے۔ مینڈھر کے علاقہ اوچھاد میں ایک ٹریفک حادثے میں 3 افراد لقمہ اجل جبکہ 8 دیگر زخمی ہو گئے۔
کشمیر