جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں، نیکی کرنا جرم بن گیا
جہلم ( نامہ نگار) نوے سالہ برطانوی نژاد محمد زمان لون ولد قائم دین سکنہ قائد آبا د کالونی جہلم نے جہلم پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کہمیں ساری زندگی بیرون ملک (انگلینڈ) محنت مزدوری کرتا رہا 06-11-2007 کو اپنی بیوی سکینہ بی بی اپنے بیٹوں بشیر احمد، مختار احمد سمیت دیگر مخیر حضرات کے تعاون سے السکینہ ایجوکیشنل ویلفیئر ٹرسٹ کے نام سے ادارہ رجسٹرد کروایا اس دوران اپنی محنت مزدوری کی کمائی اور دیگر مخیر حضرات کے تعاون سے کروڑوں روپے کی فنڈ ریزنگ کرکے پاکستان میں موجود غضنفر علی خان شکیل احمد ، ابرار احمد، محمد عظیم اور کرامت حسین کو بھجتے رہے اور2017 تک ویلفیئر ٹرسٹ کے تمام اخراجات ادا کرتے رہے ۔ حاجی محمد زمان لون نے مذید کہا کہ میں نے آج تک ٹرسٹ پر40 کروڑ روپے سے زاہد لگا چکا ہوں اور آج حال یہ ہے کہ میرے لئیے ٹرسٹ کے دروازے بند کر دئیے گئے ہیں جب میں اپنی بیوی کے ہمراہ ٹرسٹ آفس میں گیا تو با اثر قبضہ مافیا نے ہم دونوں میاں بیوی پر تشدد کیا ہم نے کالا پولیس چوکی انچارج جاوید کیانی کو درخواست دی تو جاوید کیانی نے کہا کہ 500 افراد لے کر آئو تو پھر میں مقدمہ درج کروں گا، ہم نے ڈی پی او جہلم کو درخواست دی مگر ہماری شنوائی نہ ہوئی ، حاجی محمد زمان لون نے کہا کہ ہمارا قصور صرف یہ ہے کہ ہم نے ساری زندگی کی جمع پونجی لگا کر علاقے کی فلاح و بہبود کیلئے کام کیا ۔ حاجی محمد زمان لون نے کہا کہ میری وزیراعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہآئی جی پنجاب، RPO راولپنڈی سے اپیل ہے کہ خدارا ان قبضہ مافیا سے ہماری جان چھڑوائی جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے ۔